Tafseer-e-Madani - An-Naba : 35
لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْهَا لَغْوًا وَّ لَا كِذّٰبًاۚ
لَا يَسْمَعُوْنَ : نہ وہ سنیں گے فِيْهَا : اس میں لَغْوًا : کوئی لغو بات وَّلَا كِذّٰبًا : اور نہ کوئی جھوٹی بات
وہ نہ تو وہاں پر کوئی بےہودہ بات سنیں گے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی جھوٹ
(29) لغو بات اور جھوٹ سے حفاظت کی نعمت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہاں پر وہ نہ تو کسی طرح کی کوئی لغو بات سنیں گے، اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی جھوٹ۔ جیسا کہ اس دنیا میں ہوتا ہے کہ جگہ جگہ اور طرح طرح سے جھوٹ و فریب اور دروغ گوئی وغیرہ سب کچھ سننا پڑتا ہے کہ یہاں پر ان ہی چیزوں کا دور دورہ ہے۔ والعیاذ باللہ جل وعلا۔ مگر جنت کی وہ دنیا لغو و کذب کی ایسی تمام کدورتوں سے پاک وصاف ہوگی اور وہاں پر ہر طرف صدق و سلامتی ہی کی دلنوار صدائیں ہی کانوں میں پڑتی ہوں گی، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا لَا یَسْمَعُونَ فِیْہَا لَغْواً وَلَا تَأْثِیْماً إِلَّا قِیْلاً سَلَاماً سَلَاماً ( الواقعہ 25 ۔ 26 پ 27) یعنی وہاں پر وہ نہ تو کوئی لغو اور بےکار بات سنیں گے اور کسی گناہ کی بات بجز سلامتی ہی سلامتی کی باتوں کے اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ سو جنت کا وہ جہاں اور وہاں کی وہ شراب اور وہاں کا وہ پاکیزہ ماحول اس طرح کی تمام لغو بات، دروغ گوئیوں اور کذب بیانیوں سے پاک وصاف ہوگا، یعنی اس طرح کی تمام خرابیوں سے جو دنیائے دوں کے اس ماحول اور یہاں کی شراب میں پائی جاتی ہیں۔ پس وہاں پر غوبیاں اور عمدہ صفات تو سب ہوں گی لیکن دکھ دینے والی اور بری صفت کوئی نہیں ہوگی۔ اللہ پاک نصیب فرمائے۔ اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے۔ اور ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر گامزن رکھے۔ آمین ثم آمین۔ یا رب العالمین، ویا ارحم الراحمین، ویا اکرم الاکرمین، یا من بیدہ ملکوت کل شیء وھو یجیر ولا یجار علیہ۔
Top