Tafseer-e-Madani - An-Naba : 5
ثُمَّ كَلَّا سَیَعْلَمُوْنَ
ثُمَّ : پھر كَلَّا سَيَعْلَمُوْنَ : ہرگز نہیں عنقریب وہ جان لیں گے
ہاں پھر ہرگز ایسا نہیں عنقریب ان کو خود ہی معلوم ہوجائے گا
(3) منکرین کو سخت زور دار تنبیہ : سو منکرین کے لیے سخت زور دار تنبیہ کے طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ عنقریب ان کو خود ہی معلوم ہوجائے گا۔ جب حقیقت حال کھل کر ان کی آنکھوں کے سامنے آجائے گی اور اس وقت یہ حسرت و افسوس کے مارے اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کر کھائیں گے، مگر اس کا انہیں کوئی فائدہ نہ ہوگا، کہ آخرت کے لیے کمائی کی فرصت ان کے ہاتھوں سے نکل چکی ہوگی۔ جو کہ یہی دنیاوی زندگی اور اس کی مہلت ہے۔ فایاک نسال اللھم التوفیق والسداد لما تحب وترضی فانک نعم المولی و نعم النصیر۔ سو اس ارشاد سے غفلت کے مارے اور ہویٰ و ہوس کے بندوں اور خواہشات نفس کے ان پجاریوں کو زور دار الفاظ میں تنبیہ کردی گئی کہ جو سہانے خواب تم دیکھ رہے ہو ہرگز پورے نہیں ہوں گے، قرآن دنیا کو جس انجام سے آگاہ کر رہا ہے، وہ عنقریب ہی ان کے سامنے آکر رہے گا۔ سو منکرین کو اپنی تکذیب اور اپنے انکار و اعراض کا پتہ عنقریب ہی چل جائے گا۔ اور پوری طرح چل جائے گا جبکہ اس عالم غیب کے وہ تمام مخفی حقائق اپنی اصل شکل میں ان کے سامنے آجائیں گے مگر اس وقت ان کو یاس وحسرت اور پچھتاوے کے سوا کچھ حاصل نہ ہوگا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ من کل زیع و ضلال و سوء و انحراف بکل حال من الاحوال۔
Top