Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 101
وَ مِمَّنْ حَوْلَكُمْ مِّنَ الْاَعْرَابِ مُنٰفِقُوْنَ١ۛؕ وَ مِنْ اَهْلِ الْمَدِیْنَةِ١ؔۛ۫ مَرَدُوْا عَلَى النِّفَاقِ١۫ لَا تَعْلَمُهُمْ١ؕ نَحْنُ نَعْلَمُهُمْ١ؕ سَنُعَذِّبُهُمْ مَّرَّتَیْنِ ثُمَّ یُرَدُّوْنَ اِلٰى عَذَابٍ عَظِیْمٍۚ
وَمِمَّنْ : اور ان میں جو حَوْلَكُمْ : تمہارے ارد گرد مِّنَ : سے۔ بعض الْاَعْرَابِ : دیہاتی مُنٰفِقُوْنَ : منافق (جمع) وَمِنْ : اور سے۔ بعض اَھْلِ الْمَدِيْنَةِ : مدینہ والے مَرَدُوْا : اڑے ہوئے ہیں عَلَي : پر النِّفَاقِ : نفاق لَا تَعْلَمُھُمْ : تم نہیں جانتے ان کو نَحْنُ : ہم نَعْلَمُھُمْ : جانتے ہیں انہیں سَنُعَذِّبُھُمْ : جلد ہم انہیں عذاب دینگے مَّرَّتَيْنِ : دو بار ثُمَّ : پھر يُرَدُّوْنَ : وہ لوٹائے جائیں گے اِلٰى : طرف عَذَابٍ : عذاب عَظِيْمٍ : عظیم
اور تمہارے آس پاس کے دیہاتوں میں بھی بہت سے منافق ہیں، اور خود اہل مدینہ میں بھی، وہ نفاق میں ایسے طاق ہوگئے ہیں، کہ آپ بھی (اے پیغمبر) انہیں نہیں جانتے، ہم ہی جانتے ہیں ان سب کو، ہم ان کو دوہرا عذاب دیں گے، پھر ان کو لوٹایا جائے گا ایک بڑے (ہی ہولناک) عذاب کی طرف
188 کچھ منافقوں کو پیغمبر بھی نہیں جان سکتے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تمہارے آس پاس کے دیہاتیوں میں بھی بہت سے منافق ہیں اور خود اہل مدینہ کے اندر بھی۔ سو کچھ منافق ایسے پکے اور اس قدر منجھے ہوئے ہیں کہ ان کو آپ بھی اے پیغمبر نہیں جان سکتے بلکہ ان کو ہم ہی جانتے ہیں۔ یعنی وہ اپنے کفر و نفاق اور مکاری و عیاری میں ایسے ماہر ہوگئے ہیں کہ آپ ﷺ بھی اے پیغمبر ﷺ باوجود اپنی اعلیٰ درجے کی زیرکی و فراست اور عظیم الشان فہم و ادراک کے ان کو نہیں جان سکتے۔ ان کو ہم ہی جانتے ہیں۔ ( روح، صفوہ، ابن کثیر اور معارف وغیرہ) ۔ سو اس آیت کریمہ سے اہل بدعت کے علم غیب کلی کے شرکیہ عقیدے کی جڑ کٹ جاتی ہے ۔ والحمد للہ ۔ کہ اس میں صاف اور صریح طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ ان منافقوں کو آپ بھی نہیں جان سکتے اے پیغمبر۔ بلکہ ان کو ہم ہی جانتے ہیں۔ سو اس ارشاد میں ایک طرف تو مسلمانوں کے لیے تنبیہ ہے کہ تمہیں ان مکار دشمنوں سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے اپنے کفر و منافقت پر اسلام کا نمائشی رنگ اور بناوٹی خول اس قدر چالاکی، عیاری اور مشاقی سے چڑھا رکھا ہے کہ ان کا پہچاننا بہت مشکل ہے۔ اس لیے ان کے بارے میں تم لوگوں کو خاص طور پر محتاط اور چوکنا رہنے کی ضرورت ہے اور دوسری طرف اس میں ان عیار منافقوں کے لیے بھی تنبیہ وتہدید ہے کہ تم لوگ اپنی اس طرح کی مکاریوں سے لوگوں سے تو چھپ سکتے ہو مگر ہم سے تمہارا چھپنا ممکن نہیں۔ اس لیے تم نے ہمارے یہاں اپنی منافقت اور اپنے کیے کرائے کا بھگتان بہرحال بھگتنا ہے۔ اپنی اس طرح کی عیاریوں اور مکاریوں سے آخر تم لوگ کب تک چھپے اور بچے رہو گے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top