Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 103
خُذْ مِنْ اَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَ تُزَكِّیْهِمْ بِهَا وَصَلِّ عَلَیْهِمْ١ؕ اِنَّ صَلٰوتَكَ سَكَنٌ لَّهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
خُذْ : لے لیں آپ مِنْ : سے اَمْوَالِهِمْ : ان کے مال (جمع) صَدَقَةً : زکوۃ تُطَهِّرُھُمْ : تم پاک کردو وَتُزَكِّيْهِمْ : اور صاف کردو بِهَا : اس سے وَصَلِّ : اور دعا کرو عَلَيْهِمْ : ان پر اِنَّ : بیشک صَلٰوتَكَ : آپ کی دعا سَكَنٌ : سکون لَّھُمْ : ان کے لیے وَاللّٰهُ : اور اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
آپ ان کے مالوں سے صدقہ لے کر پاک کریں ان کو، اور بابرکت بنادیں ان کو اسکے ذریعے، اور دعائے رحمت کریں ان کے حق میں، بیشک آپ کی دعائے رحمت ان کے لئے سکون (و اطمینان) کا باعث ہے، اور اللہ سنتا ہے (ہر کسی کی) جانتا ہے (سب کچھ) 1
193 توبہ کرنے والوں کے مالوں سے صدقہ لینے کا حکم : اور اس طرح انہیں مخلصین کے مقام رفیع تک پہنچا دیجئے۔ روایات میں ہے کہ جب ان حضرات صحابہ ؓ کی توبہ قبول ہوگئی تو انہوں نے آنحضرت ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ ہمارے یہ اموال آپ ﷺ اللہ پاک کی راہ میں صرف فرما دیں کہ انہی کی وجہ سے ہم اس غزؤہ تبوک سے اس طرح پیچھے رہ گئے۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس بارے مجھے کوئی حکم نہیں دیا گیا۔ تو پھر اس ارشاد کے نزول کے بعد آپ ﷺ نے ان کے اموال کا ایک تہائی حصہ لے کر ان کے گناہوں کے کفارے کے طور پر اسے صدقہ فرما دیا۔ اور اسی سے علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ گناہوں سے توبہ کے طور پر کچھ صدقہ کرنا بھی مسنون ہے۔ بہرکیف اللہ کی راہ میں صدقہ کرنے اور توبہ کرنے سے مغفرت سیآت اور رفع درجات کی سعادت نصیب ہوتی ہی ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل - 194 صدقہ دینے والوں کیلئے دعا کا حکم : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کے حق میں دعائے رحمت بھی کیجیے کہ بیشک آپ کی دعا ان کے لیے سکون کا باعث ہے۔ سو اسی سے بعض علماء نے فرمایا ہے کہ صدقہ دینے والے کے لئے دعاء کرنا فرض ہے اور بعض نے کہا مستحب۔ اور بعض نے تفصیل کی ہے۔ بہرحال آنحضرت ﷺ سے ایسے مواقع پر زکوٰۃ اور صدقہ دینے والوں کے لئے دعا فرمانا ثابت ہے، جیسا کہ بخاری و مسلم کی روایت سے ابھی اوپر حاشیہ نمبر 186 میں بھی گزرا ہے۔ اس کے فرض ہونے یا نہ ہونے میں تو اختلاف ہے (حاشیہ جامع البیان) لیکن اس کے استحباب میں کوئی اختلاف نہیں۔ اور پیغمبر کا اسوئہ کریمہ بھی یہی تھا کہ آپ ﷺ ایسے موقع پر صدقہ دینے والے کیلئے دعا فرمایا کرتے تھے۔ پس نیک عمل اور اچھائی کرنے والوں کے لیے دعا کرنی چاہیے۔
Top