Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 73
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ اغْلُظْ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ١ؕ وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی جَاهِدِ : جہاد کریں الْكُفَّارَ : کافر (جمع) وَالْمُنٰفِقِيْنَ : اور منافقین وَاغْلُظْ : اور سختی کریں عَلَيْهِمْ : ان پر وَمَاْوٰىهُمْ : اور ان کا ٹھکانہ جَهَنَّمُ : جہنم وَبِئْسَ : اور بری الْمَصِيْرُ : پلٹنے کی جگہ
اے پیغمبر ! جہاد کرو، کافروں، اور منافقوں سے اور سختی برتو ان سب کے ساتھ، اور ان سب کا ٹھکانہ دوزخ ہے، اور بڑا ہی برا ٹھکانہ ہے وہ،
150 کفار اور منافقین دونوں سے جہاد کا حکم و ارشاد : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جہاد کرو تم ان کافروں اور منافقوں سے اور سختی برتو ان سب کے ساتھ ان سب کا ٹھکانا دوزخ ہے اور بڑا ہی برا ٹھکانا ہے وہ مگر یہاں پر یہ بھی واضح رہے کہ کھلے کفار سے جہاد تو توپ و تفنگ اور سیف وسنان وغیرہ وغیرہ سامان حرب و ضرب سے جہاد کرو اور چھپے کافروں یعنی منافقوں سے زبان وبیان اور تغلیظ کلام وغیرہ سے۔ نیز ان سے بھی سیف وسنان سے جہاد کرو جب کہ وہ اپنے کفر و نفاق کو ظاہر کردیں۔ (جامع البیان وغیرہ) ۔ بہرکیف کفار و منافقین سے جہاد کرنا مامور و مطلوب ہے کہ جرم کفر میں یہ دونوں ہی گروہ شریک وسہیم ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ایک کا کفر ظاہر و مکشوف ہے اور دوسرے کا مخفی و مستور۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top