Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 85
وَ لَا تُعْجِبْكَ اَمْوَالُهُمْ وَ اَوْلَادُهُمْ١ؕ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّعَذِّبَهُمْ بِهَا فِی الدُّنْیَا وَ تَزْهَقَ اَنْفُسُهُمْ وَ هُمْ كٰفِرُوْنَ
وَلَا تُعْجِبْكَ : اور آپ کو تعجب میں نہ ڈالیں اَمْوَالُهُمْ : ان کے مال وَاَوْلَادُهُمْ : اور ان کی اولاد اِنَّمَا : صرف يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ : کہ يُّعَذِّبَهُمْ : انہیں عذاب دے بِهَا : اس سے فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَتَزْهَقَ : اور نکلیں اَنْفُسُهُمْ : ان کی جانیں وَهُمْ : جبکہ وہ كٰفِرُوْنَ : کافر ہوں
اور تعجب (اور دھوکے) میں نہ ڈالنے پائیں تم کو ان لوگوں کے مال اور نہ ہی ان کی اولادیں، سوائے اس کے نہیں کہ اللہ چاہتا ہے کہ ان کو عذاب میں مبتلا کرے، انہی چیزوں کے ذریعے دنیا میں، اور ان کا دم بھی نکلے تو کفر ہی کی حالت میں،3
170 کافروں اور منکروں کا مال و متاع انکے لیے باعث عذاب و وبال : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم منکرین کے اموال و اولاد سے کبھی دھوکے میں نہیں پڑنا کہ اللہ چاہتا ہے کہ ان لوگوں کو انہی چیزوں کے ذریعے عذاب میں ڈالے۔ دنیا میں اور اس کے نتیجے میں ان کی جانیں بھی نکلیں تو کفر ہی کی حالت میں۔ یہ دراصل بیان ہے اللہ پاک کی ان سنن کونیہ میں سے ایک سنت عظیم کا جو کہ اس کارخانہ ہست و بود میں کارفرما ہیں کہ جب انسان اس وحدہ لا شریک کی طرف سے منہ موڑ کر اسی دنیائے دوں کے متاع فانی اور حطام زائل کے جوڑنے اور جمع کرنے میں لگ جاتا ہے اور اپنے خالق ومالک کو بھول جاتا ہے تو اس کا انجام یہی ہوتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کہ وہ نور ہدایت سے محروم ہو کر راہ حق و صواب سے بھٹک جاتا ہے۔ یہاں تک کہ اس کی موت بھی کفر ہی کی حالت میں ہوتی ہے اور اس طرح وہ دارین کی سعادت و سرخروئی سے محروم ہو کر ہمیشہ کے عذاب میں جا پڑتا ہے اور وہ ۔ { خَسِرَ الدُّنْیَا وَاْلآخِرَۃَ } ۔ کا مصداق بن جاتا ہے ۔ وَذالِکَ ہُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِیْنُ ۔ یعنی یہی ہے کھلا اور سب سے بڑا اور ہولناک خسارہ۔ سو کفر و انکار کے ساتھ دنیاوی مال و دولت کا ملنا کوئی انعام اور خیر نہیں بلکہ یہ کفار و منکرین کیلئے باعث وبال و عذاب ہے، جیسا کہ دوسری مختلف نصوص میں اس حقیقیت کو طرح طرح سے واضح فرمایا گیا ہے۔ پس اصل دولت ایمان و یقین کی دولت ہے جسکے بعد دنیا ملے تو بھی خیر اور نہ ملے تو بھی خیر۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ شَرَّفَنَا بِنِعْمَۃِ الِایْمَانِ اَللّٰہُمَّ زِدْنَا مِنْہُ وَثَبِّتْنَا عَلَیْہِ ۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے ۔ آمین۔
Top