Tafseer-e-Madani - At-Tawba : 91
لَیْسَ عَلَى الضُّعَفَآءِ وَ لَا عَلَى الْمَرْضٰى وَ لَا عَلَى الَّذِیْنَ لَا یَجِدُوْنَ مَا یُنْفِقُوْنَ حَرَجٌ اِذَا نَصَحُوْا لِلّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ١ؕ مَا عَلَى الْمُحْسِنِیْنَ مِنْ سَبِیْلٍ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌۙ
لَيْسَ : نہیں عَلَي : پر الضُّعَفَآءِ : ضعیف (جمع) وَلَا : اور نہ عَلَي : پر الْمَرْضٰى : مریض (جمع) وَلَا : اور نہ عَلَي : پر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يَجِدُوْنَ : نہیں پاتے مَا : جو يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کریں حَرَجٌ : کوئی حرج اِذَا : جب نَصَحُوْا : وہ خیر خواہ ہوں لِلّٰهِ : اللہ کیلئے وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول مَا : نہیں عَلَي : پر الْمُحْسِنِيْنَ : نیکی کرنے والے مِنْ سَبِيْلٍ : کوئی راہ (الزام) وَاللّٰهُ : اور اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
کوئی تنگی (اور گناہ) نہیں کمزوروں، اور بیماروں پر، اور نہ ان لوگوں پر، جو کچھ نہیں پاتے خرچ کرنے کو، جب کہ یہ لوگ مخلص ہوں (اپنی وفاداری میں) اللہ اور اس کے رسول کے لئے، کوئی الزام نہیں ایسے نیکوکاروں پر اور اللہ بڑا ہی بخشنے والا، نہایت ہی مہربان ہے،
175 صدق نیت کی عظمت شان کا ایک مظہر و نمونہ : ۔ سو اس سے صدق نیت کی عظمت شان کا اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ محض صدق نیت کی بناء پر جہاد میں شریک نہ ہونے کے باوجود ایسے مخلص اور خوش نصیب لوگوں کو جہاد کے اجر وثواب میں حصہ دار قرار دیا گیا۔ معلوم ہوا کہ صاحب عذر ہونے کے ساتھ ساتھ دل کی نیت اور ارادہ کا درست ہونا بھی ضروری ہے۔ یعنی وہ عذر کی بناء پر خوش نہ ہوتا ہو کہ اچھا ہوا مجھے بہانہ مل گیا اور جان چھوٹ گئی۔ پس اسے دل میں اس بات کا افسوس ہو کہ میں شرکت جہاد کے شرف سے محروم رہ گیا ہوں اور اس ارادہ و نیت کا علم اللہ تعالیٰ ہی کو ہے کہ دلوں کا مالک تو وہی ہے۔ پس اس سے معاملہ بہرحال درست رکھنا چاہئے ۔ نَسْأَلُکَ اللّٰہُمَّ التَّوْفِیْقَ لِذَالِکَ وَالسَّدَاد والثَّبَاتَ عَلَیْہِ ۔ سو اس طرح یہ لوگ اپنے اعذار کی بناء پر جہاد میں شریک نہ ہوسکنے کے باوجود جہاد کے اجر وثواب میں شریک ہوں گے، جیسا کہ آثار و روایات میں مختلف طور پر اس کی تصریح فرمائی گئی ہے۔ سو یہ صدق نیت کی عظمت شان کا ایک اہم پہلو ہے کہ اس کے نتیجے میں آدمی عمل میں شریک نہونے کے باوجود اس کے اجر وثواب میں حصہ دار بن جاتا ہے۔ بلکہ صحیح حدیث میں تو اس سے بھی آگے بڑھ کر یہ ارشاد فرمایا گیا ہے کہ " مومن کی نیت اس کے عمل سے بھی بہتر ہے۔ " " نِیَّۃُ الْمُوْمِنِ خَیْرٌ مِنْ عَمَلِہ " ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقِ لِمَا یُحِبُّ وَیُرِیْدُ وَعَلٰی مَا یُحِبُّ وَیُرِیْدُ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر گامزن رہنے کی توفیق بخشے ۔ آمین۔
Top