Tafseer-e-Madani - Ash-Sharh : 4
وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ
وَ : اور رَفَعْنَا : ہم نے بلند کیا لَكَ : آپ کے لئے ذِكْرَكَ : آپ کا ذکر
اور کیا ہم نے بلند نہیں کردیا آپ کی خاطر آپ کے ذکر (و آوازہ) کو ؟
(3) رفع ذکر کی عنایت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا " کیا ہم نے آپ کی خاطر بلند نہیں کردیا، آپ کے ذکر و آواز کو ؟ " سو کلمہ طیبہ میں اذان و اقامت میں، نماز ودرود میں، حج وعمرہ میں، خطبوں اور تقریروں میں، کتابوں اور رسالوں میں، جلسوں اور جلوسوں میں، ہر جگہ آپ کا نام نامی کمال ادب و احترام کے ساتھ لیا جاتا ہے، اور اتنا اور اس قدر کہ چوبیس گھنٹوں کے پورے دور ایسے میں نہ کوئی وقت اس سے خالی ہے نہ کوئی جگہ، کیونکہ پورے کرہ ارضی پر ہر جگہ اپنے اپنے وقت پر اذان ہورہی ہوتی ہے، اور اسی طرح ہر جگہ اور ہر وقت اقامت ہورہی ہے، اور اسی طرح ہر جگہ اور ہر وقت اللہ پاک کی وحدانیت اور آنجناب کی رسالت کی شہادت کا اعلان و اقرار لگاتار اور مسلسل ہوتا رہا، سبحانہ اللہ۔ کیسی عظمت شان ہے آپ کے اس رفع ذکر کیا کیا اس کی دوسری کوئی نظیر و مثال کبھی بھی اور کہیں بھی پائی گئی ہے ؟ یا پائی جانی ممکن ہوسکتی ہے ؟ جب نہیں اور یقینا نہیں تو پھر آپ کی بلندی شان اور رفعت مکان کے کہنے ہی کیا ؟ صلوات اللہ وسلامہ علیہ وتمرد اللیابی والایام۔ سو کہاں وہ وقت تھا کہ اس دین حنیف کی آواز کو مکہ میں بھی نہیں اٹھنے دیا جارہا تھا، اور کہاں اب یہ صورتحال ہے کہ دنیا کے کونے کونے میں اور اس کے چپے چپے پر شب و روز کے چوبیس گھنٹوں میں ہر وقت اللہ اکبر کی صدا گونج رہی ہے اور بحر و بر اس سے منور و معمور ہیں۔ فالحمدللہ رب العالمین۔
Top