Madarik-ut-Tanzil - Yunus : 25
وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلٰى دَارِ السَّلٰمِ١ؕ وَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَاللّٰهُ : اور اللہ يَدْعُوْٓا : بلاتا ہے اِلٰى : طرف دَارِ السَّلٰمِ : سلامتی کا گھر وَيَهْدِيْ : اور ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جسے وہ چاہے اِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور خدا سلامتی کے گھر کی طرف بلاتا ہے اور جس کو چاہتا ہے سیدھا راستہ دکھاتا ہے۔
دارالسلام : 25: وَاللّٰہُ یَدْعُوْا اِلٰی دَارِالسَّلٰمِ (اور اللہ سلامتی کے گھر کی طرف بلاتا ہے) وہ جنت ہے، السلام جنت کا نام ہے اور اسکی اضافت نام کی طرف کر کے اسکی عظمت کو بیان کیا۔ نمبر 2۔ السلام کا معنی سلامتی ہے کیونکہ اہل جنت ہر ناپسند چیز سے محفوظ کردیئے گئے ہیں۔ نمبر 3۔ ان کے مابین السلام علیکم بہت کہا جائے گا۔ اور فرشتے بھی ان کو سلام کریں گے۔ جیسا کہ الواقعہ 26 میں اِلَّا قِیْلاً سَلٰمًا سَلٰمًا ہے۔ وَیَھْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ (اور جس کو چاہتا ہے توفیق دیتا ہے) ۔ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ (سیدھے راستے کی طرف) ۔ نمبر 1۔ یعنی اسلام کی طرف یا نمبر 2۔ سنت کے راستہ کی طرف۔ نکتہ : راہنمائی کے ذریعہ زبان نبوت سے دعوت کو عام کردیا۔ مگر بھیجنے والے کی مہربانی سے عنایت و توفیق کے ذریعہ ہدایت کو خاص کردیا۔ مطلب آیت کا یہ ہوا کہ دارالسلام کی طرف اللہ تعالیٰ تمام بندوں کو دعوت دے رہے ہیں مگر اسمیں داخلہ ہدایت یافتہ لوگوں کو ملے گا۔
Top