Madarik-ut-Tanzil - Yunus : 64
لَهُمُ الْبُشْرٰى فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِ١ؕ لَا تَبْدِیْلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُؕ
لَھُمُ : ان کے لیے الْبُشْرٰي : بشارت فِي : میں الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَ : اور فِي : میں الْاٰخِرَةِ : آخرت لَا تَبْدِيْلَ : تبدیلی نہیں لِكَلِمٰتِ : باتوں میں اللّٰهِ : اللہ ذٰلِكَ : یہ ھُوَ : وہ الْفَوْزُ : کامیابی الْعَظِيْمُ : بڑی
ان کے لئے دنیا کی زندگی میں بشارت ہے اور آخرت میں بھی۔ خدا کی باتیں بدلتی نہیں۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے۔
64: لَھُمُ الْبُشْرٰ ی فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا (انہی کیلئے خوشخبری ہے دنیا کی زندگی میں) نمبر 1۔ ان چیزوں کی جنکی خوشخبری اللہ تعالیٰ نے مومن متقی لوگوں کو قرآن مجید میں کئی مقامات پر دی ہے۔ نبی اکرم ﷺ سے مروی ہے کہ وہ نیک خواب ہیں جو مسلمان دیکھتا ہے یا اسکو دکھائے جاتے ہیں۔ (الترمذی) نبوت ختم ہوگئی اور اچھے خواب اس میں سے باقی رہ گئے۔ [ ابن ماجہ ] نیک خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جز ہے۔ [ ا لترمذی ] نکتہ : اس آخری روایت میں نکتہ یہ ہے کہ مدت وحی 23 سال اور پہلے چھ ماہ میں نیند و خواب میں آپ کو انذار کے متعلق ہدایات دی جاتی تھیں۔ اور چھے مہینے تیئس سال کا چھیالیسواں حصہ بنتا ہے ( یہ تو جیہ تو بہت خوب ہے) نمبر 2۔ بشرٰی سے مراد لوگوں میں اچھا تذکرہ اور محبت نمبر 3۔ وقت نزع میں ان کو مقام جنت دکھا کر خوشخبری سنائی جاتی ہے وَ فِی الْاٰخِرَۃِ ( اور آخرت میں) یہ آخرت کی بشر ٰی تو جنت ہے۔ نمبر 1۔ لَا تَبْدِیْلَ لِکَلِمٰتِ اللّٰہِ (اللہ تعالیٰ کی باتوں میں تبدیلی نہیں) اس کے اقوال میں تبدیلی نہیں اور اس کے وعدوں میں خلاف ورزی نہیں۔ ذٰلِکَ (یہ) اس کا مشار الیہ ان کا دارین میں مبشر بالجنۃ ہونا ہے۔ نمبر 2۔ ھُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ (وہ بڑی کامیابی ہے) یہ دونوں جملے معترضہ ہیں اور اس کے بعدکلام کا ہونا ضروری نہیں جیسے تم کہو فلان ینطق بالحق والحق ابلج اور یہ کہہ کر خاموش ہوجائے۔ اسی طرح یہاں بھی۔
Top