Madarik-ut-Tanzil - Yunus : 72
فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ فَمَا سَاَلْتُكُمْ مِّنْ اَجْرٍ١ؕ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ١ۙ وَ اُمِرْتُ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ
فَاِنْ : پھر اگر تَوَلَّيْتُمْ : تم منہ پھیر لو فَمَا سَاَلْتُكُمْ : تو میں نہیں مانگا تم سے مِّنْ اَجْرٍ : کوئی اجر اِنْ : تو صرف اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر (صرف) عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر وَاُمِرْتُ : اور مجھے حکم دیا گیا اَنْ : کہ اَكُوْنَ : میں رہو مِنَ : سے الْمُسْلِمِيْنَ : فرمانبردار
اور اگر تم نے منہ پھیرلیا تو (تم جانتے ہو کہ) میں نے تم سے کچھ معاوضہ نہیں مانگا۔ میرا معاوضہ تو خدا کے ذمے ہے۔ اور مجھے حکم ہوا ہے کہ میں فرمانبرداروں میں رہو۔
72: فَاِنْ تَوَلَّیْتُمْ (پس اگر تم منہ موڑو) اگر تم میری نصیحت سے اعراض کرو۔ اور میری خیر خواہانہ باتوں سے رخ موڑو۔ فَمَاسَاَلْتُکُمْ مِّنْ اَجْرٍ (پس میں تم سے کوئی مزدوری نہیں مانگتا) نمبر 1۔ کہ جس سے لازماً منہ موڑا جائے۔ یا نمبر 2۔ میں تم سے کوئی مزدوری نہیں مانگتا کہ تمہارے منہ موڑنے سے وہ رہ جائے گی اور میں اس سے محروم رہ جائونگا۔ اِنْ اَجرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ (میرا اجر اللہ تعالیٰ ہی کے ذمہ ہے) اور وہ میرا اجر وثواب آخرت ہے جو مجھے آخرت میں مل جائے گا۔ یعنی میں نے تمہیں یہ نصیحت فقط اللہ تعالیٰ کی خاطر کی کسی دنیاوی غرض کی بناء پر نہیں کی۔ نکتہ : اس میں دلالت ہے کہ تعلیم قرآن اور علم دین پر اجر لینا منع ہے۔ وَاُمِرْتُ اَنْ اَکُوْنَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ (اور مجھے حکم ملا ہے کہ میں فرمانبرداروں میں سے ہوں) یعنی جو اس کے حکموں کی پابندی کرتے ہیں خواہ وہ مشروعات سے ہو یا ممنوعات سے۔ قراءت : اِنْ اَجْرِیَ فتحہ کے ساتھ حفص، ابو عمرو، مدنی و شامی نے پڑھا ہے۔
Top