Madarik-ut-Tanzil - Yunus : 92
فَالْیَوْمَ نُنَجِّیْكَ بِبَدَنِكَ لِتَكُوْنَ لِمَنْ خَلْفَكَ اٰیَةً١ؕ وَ اِنَّ كَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ اٰیٰتِنَا لَغٰفِلُوْنَ۠   ۧ
فَالْيَوْمَ : سو آج نُنَجِّيْكَ : ہم تجھے بچا دیں گے بِبَدَنِكَ : تیرے بدن سے لِتَكُوْنَ : تاکہ تو رہے لِمَنْ : ان کے لیے جو خَلْفَكَ : تیرے بعد آئیں اٰيَةً : ایک نشانی وَاِنَّ : اور بیشک كَثِيْرًا : اکثر مِّنَ النَّاسِ : لوگوں میں سے عَنْ : سے اٰيٰتِنَا : ہماری نشانیاں لَغٰفِلُوْنَ : غافل ہیں
تو آج ہم تیرے بدن کو (دریا سے) نکال لیں گے تاکہ تو پچھلوں کیلئے عبرت ہو۔ اور بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے بیخبر ہیں۔
جیسی توبہ ایسی نجات : 92: فَالْیَوْمَ نُنَجِّیْکَ ( آج ہم تمہیں نجات دیتے ہیں) تمہیں اونچی زمین پر ڈالتے ہیں اس کو پانی نے اسطرح ساحل پر پھینکا جیسا کہ وہ بیل ہے۔ بِبَدَنِکَ (تمہارے بدن کو) یہ حال ہے تقدیر عبارت اس طرح ہوگی فی الحال التی لا روح فیک وانماانت بدن۔ ایسی حالت میں کہ تجھ میں روح نہ ہوگی۔ بیشک تو فقط ایک بدن ہوگا۔ یا نمبر 2۔ اپنے بدن کے ساتھ کامل درست ہوگا اس میں سے کچھ بھی کم نہ ہوگا۔ اور نہ متغیر ہوگا۔ نمبر 3۔ ننگا بلا لباس ایک بدن ہوگا۔ نمبر 4۔ اپنی درع سمیت ہوگا اسکی سونے کی بنی ہوئی ایک زرہ تھی۔ جس سے وہ پہچانا جاتا تھا۔ قراءت : ابوحنیفہ (رح) نے بِاَبْدَانِکَپڑھا ہے اور یہ اس طرح جیسا کہ عرب کہتے ہیں باجرامہ مطلب یہ ہوا اپنے تمام بدن کے ساتھ اس میں کسی جزو کی کمی نہ ہوگی۔ یا اپنی زر ہوں کے ساتھ کیونکہ وہ ان کے ذریعہ ظاہر ہونے والا تھا۔ لِتَکُوْنَ لِمَنْ خَلْفَکَ اٰیَۃً (تاکہ تو بعد والوں کیلئے ایک نشانی بن جائے) پیچھے آنے والے لوگوں کیلئے علامت ہو۔ منؔ سے مراد بنی اسرائیل تھے۔ ان کے دلوں میں یہ بات تھی کہ فرعون اس سے بڑھ کر حالت والا تھا کہ سمندر میں ڈوبے ایک قول یہ ہے کہ ان کو موسیٰ (علیہ السلام) نے اسکی ہلاکت کی اطلاع دی مگر انہوں نے تصدیق نہ کی اللہ تعالیٰ نے اس کا بدن ساحل پر ڈال دیا۔ جس کو انہوں نے آنکھوں سے دیکھ لیا۔ ایک قول یہ بھی ہے ممن خلفک سے مراد جو تیرے بعد اہل زمانہ ہونگے اور آیت کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے سامنے اسکی غلامی ظاہر ہوجائے اور اس کا ناحق دعوٰی خدائی وہ محالات سے ہے۔ عظیم سلطنت کے باوجود نافرمانی کی وجہ سے اس کا انجام کیا ہوگا۔ اور اس کا دعوی ربوبیت ناممکنات میں سے ہے۔ اور اسکی اتنی بڑی سلطنت کے باوجود نافرمانی کی وجہ سے اس کا انجام وہ ہوا جو تم نے دیکھا پس اور کسی کے متعلق کیا خیال ہے ؟ وَاِنَّ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ عَنْ اٰیٰتِنَا لَغٰفِلُوْنَ (بیشک بہت لوگ ہماری آیات سے البتہ غفلت برتنے والے ہیں)
Top