Madarik-ut-Tanzil - Hud : 16
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ لَیْسَ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ اِلَّا النَّارُ١ۖ٘ وَ حَبِطَ مَا صَنَعُوْا فِیْهَا وَ بٰطِلٌ مَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو کہ لَيْسَ لَهُمْ : ان کے لیے نہیں فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں اِلَّا النَّارُ : آگ کے سوا وَحَبِطَ : اور اکارت گیا مَا : جو صَنَعُوْا : انہوں نے کیا فِيْهَا : اس میں وَبٰطِلٌ : اور نابود ہوئے مَّا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے آخرت میں (آتش جہنم) کے سوا اور کچھ نہیں۔ اور جو عمل انہوں نے دنیا میں کئے سب برباد اور جو کچھ وہ کرتے رہے سب ضائع ہوا۔
16: اُولٰٓپکَ الَّذِیْنَ لَیْسَ لَھُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ اِلَّاالنَّارُ وَحَبِطَ مَاصَنَعُوْا فِیْھَا (یہ وہ لوگ ہیں جنکے لئے آخرت میں آگ ہی ہے اور جو انہوں نے دنیا میں کیا وہ ضائع ہوگیا) جو انہوں نے کیا وہ آخرت میں ضائع ہوگیا یا ان کا عمل ضائع ہوگیا۔ یعنی ان کے عمل کا ثواب نہ ہوگا۔ کیونکہ انہوں نے آخرت کا ارادہ ہی نہیں کیا۔ بلاشبہ انہوں نے دنیا ہی کا ارادہ کیا اور وہ ان کو پورا پور ادے دیا گیا۔ وَبٰطِلٌ مَّاکَانُوْا یَعْمَلُوْنَ (اور باطل ہوا وہ جو وہ کرتے رہے) یعنی ان کا عمل ذات کے لحاظ سے ہی باطل تھا کیونکہ اسکی غرض صحیح نہ تھی اور باطل عمل کا کوئی ثواب نہیں۔
Top