Madarik-ut-Tanzil - Hud : 25
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖۤ١٘ اِنِّیْ لَكُمْ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌۙ
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا : ہم نے بھیجا نُوْحًا : نوح اِلٰي : طرف قَوْمِهٖٓ : اس کی قوم اِنِّىْ : بیشک میں لَكُمْ : تمہارے لیے نَذِيْرٌ : ڈرانے والا مُّبِيْنٌ : کھلا
اور ہم نے نوح کو انکی قوم کی طرف بھیجا تو (انہوں نے ان سے کہا) کہ میں تم کو کھول کھول کر ڈر سنانے (اور پیغام پہنچانے) آیا ہوں
دعوت نوح۔ : 25: وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِِلٰی قَوْمِہٖٓ اِنِّیْ لَکُمْ نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ (تحقیق ہم نے نوح (علیہ السلام) کو ان کی قوم کی طرف بھیجا (انہوں نے قوم کو خطاب کر کے فرمایا) بیشک میں تمہارے لئے کھلا ڈرانے والا ہوں) انِّیْ اصل میں بِانِّیْ ہے اسلئے کہ مطلب اس طرح ہوا۔ ہم نے ان کو بھیجا کہ وہ کہہ رہے تھے۔ انی لکم نذیر مبین۔ اِنِّیْ یہ کسرہ کے ساتھ ہے۔ جب حرف جار اس کے ساتھ مل گیا تو کانّ کی طرح اس کو مفتوح پڑھیں گے اَ نِّیْ ۔ قراءت : شامی، نافع اور عاصم، حمزہ و علی نے کسرہ کے ساتھ پڑھا۔ قال کا قول قرار دیکر۔
Top