Madarik-ut-Tanzil - Hud : 2
اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنَّنِیْ لَكُمْ مِّنْهُ نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌۙ
اَلَّا : یہ کہ نہ تَعْبُدُوْٓا : عبادت کرو اِلَّا اللّٰهَ : اللہ کے سوا اِنَّنِيْ : بیشک میں لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْهُ : اس سے نَذِيْرٌ : ڈرانے والا وَّبَشِيْرٌ : اور خوشخبری دینے والا
(وہ یہ) کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور میں اس کی طرف سے تم کو ڈر سنانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں۔
توحید و استغفار کا حکم : 2: اَلَّا تَعْبُدُوْا اِلَّا اللّٰہَ (یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کے سواء کسی کی عبادت نہ کرو) نمبر 1۔ یہ مفعول لہٗ ہے یعنی لئلا تعبدواتا کہ تم عبادت نہ کرو۔ نمبر 2۔ ان مفسرہ ہے کیونکہ تفصیل آیات میں قول کا معنی پایا جاتا ہے گویا کلام اس طرح ہے قال لا تعبدوا الا اللہ اس نے فرمایا کہ نہ عبادت کرو مگر اللہ تعالیٰ ہی کی۔ نمبر 3۔ امر کم الاتعبدوا الا اللہ اس نے تمہیں حکم دیا کہ تم اللہ تعالیٰ کے سواء کسی کی عبادت نہ کرو۔ اِنَّنِیْ لَکُمْ مِّنْہُ نَذِیْرٌ وَّبَشِیْرٌ (بیشک میں تمہارے لئے اسکی طرف سے ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں) یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف سے۔
Top