Madarik-ut-Tanzil - Hud : 55
مِنْ دُوْنِهٖ فَكِیْدُوْنِیْ جَمِیْعًا ثُمَّ لَا تُنْظِرُوْنِ
مِنْ دُوْنِهٖ : اس کے سوا فَكِيْدُوْنِيْ : سو مکر (بری تدبیر) کرو میرے بارہ میں جَمِيْعًا : سب ثُمَّ : پھر لَا تُنْظِرُوْنِ : مجھے مہلت نہ دو
(یعنی جن کی) خدا کے سوا (عبادت کرتے ہو تو) تم سب مل کر میرے بارے میں (جو) تدبیر (کرنی چاہو) کرلو اور مجھے نہ دو ۔
55: مِنْ دُوْنِہٖ (اس کے سواء) تمہارے اس کے ساتھ اٰلہہ کو شریک ٹھہرانے سے۔ مطلب یہ ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں تمہارے معبودوں سے جن کو تم شریک ٹھہراتے ہو بری ہوں اور تم گواہ ہوجائو کہ میں اس سے بری ہوں اور شہادت کو لفظ امر سے ذکر کیا جس طرح وہ آدمی کہتا ہے جنکے درمیان ناراضگی ہوجائے۔ مجھے تم سے محبت نہیں اسکی تذلیل اور شرمندہ کرنے کیلئے۔ قوم کو چیلنج : فَکِیْدُوْنِیْ جَمِیْعًا (پس تم تمام میرے خلاف تدبیر کرلو) تم اور تمہارے معبود ثُمَّ لَاتُنْظِرُوْنِ (پھر تم مجھے مہلت بھی نہ دو ) نہ مہلت دو ۔ مجھے تمہاری اور تمہاری تدبیر کی کوئی پرواہ نہیں اور نہ ہی تمہارے چڑھ دوڑنے کا خطرہ ہے خواہ تم میرے خلاف ایک دوسرے سے تعاون کرو۔ تمہارے معبود مجھے کیسے نقصان دے سکتے ہیں۔ جبکہ وہ جماد ہیں نہ نقصان دے سکتے ہیں نہ نفع اور کس طرح وہ مجھ سے انتقام لے سکتے ہیں جبکہ میں ان کے متعلق یہ باتیں مخالفت میں کہہ رہا ہوں اور ان کی عبادت سے ہٹا اور رکا ہوا ہوں کہ وہ مجھے انتقامًا پاگل کردیں۔ یا عقل دور کردیں۔
Top