Madarik-ut-Tanzil - Hud : 83
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ١ؕ وَ مَا هِیَ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ بِبَعِیْدٍ۠   ۧ
مُّسَوَّمَةً : نشان کیے ہوئے عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے پاس وَمَا : اور نہیں ھِيَ : یہ مِنَ : سے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) بِبَعِيْدٍ : کچھ دور
جن پر تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کئے ہوئے تھے اور وہ (بستی ان) ظالموں سے کچھ دور نہیں۔
83: مُّسَوَّمَۃً (نشان زدہ) یہ حجارۃ کی صفت ہے یعنی عذاب کیلئے ان پر نشان کیا گیا تھا۔ ایک قول یہ ہے کہ ہر ایک پر اس ظالم کا نام لکھا تھا۔ عِنْدَ رَبِّکَ (تمہارے رب کی طرف سے) نمبر 1۔ اس کے خزانوں سے نمبر 2۔ اس کے حکم سے وَمَاھِیَ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ بِبَعِیْدٍ ( اور وہ بستیاں ان ظالموں سے کچھ دور نہیں) نمبر 1۔ کوئی بعید چیز نہیں۔ اسمیں اہل مکہ کو وعید ہے۔ جبرئیل (علیہ السلام) نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا آپ کی امت کے ظالم ان میں کوئی ظالم ایسا نہیں جو پتھر کے نشانے پر نہ ہو۔ اور وہ کسی بھی گھڑی اس پر گرسکتا ہے۔ نمبر 2۔ ضمیر کامر جمع بسیتوں والوں کی طرف ہے۔ کہ یہ بستیاں مکہ کے ظالموں سے کچھ دور نہیں اپنے سفروں میں ان کا آتے جاتے ان پر گزر ہوتا ہے۔
Top