Madarik-ut-Tanzil - Al-Anfaal : 15
یُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِ١ۚ وَ یُضِلُّ اللّٰهُ الظّٰلِمِیْنَ١ۙ۫ وَ یَفْعَلُ اللّٰهُ مَا یَشَآءُ۠   ۧ
يُثَبِّتُ : مضبوط رکھتا ہے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ لوگ جو ایمان لائے (مومن) بِالْقَوْلِ : بات سے الثَّابِتِ : مضبوط فِي : میں الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَ : اور فِي الْاٰخِرَةِ : آخرت میں وَيُضِلُّ : اور بھٹکا دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) وَيَفْعَلُ : اور کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ مَا يَشَآءُ : جو چاہتا ہے
اے اہل ایمان ! جب میدان جنگ میں کفار سے تمہارا مقابلہ ہو تو ان سے پیٹھ نہ پھیرنا۔
دوبدو جنگ کے احکامات : آیت 15: یٰٓاَیـُّـھَا الَّذِیْنَ ٰامَنُوْٓ ا اِذَا لَقِیتُمُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا زَحْفًا (اے ایمان والو ! جب تم کافروں سے دوبدو مقابل ہوجائو) یہ الذین کفروا سے حال ہے۔ الزحف وہ لشکر جو کثرت کی وجہ سے اس طرح نظر آئے گو یا وہ رینگ رہا ہے۔ یہ زحف الصبی سے بنا ہے۔ جبکہ وہ اپنے سرینوں پر آہستہ آہستہ سرکنے لگے۔ مصدر سے بطور نام کے استعمال ہوتا ہے۔ فَلاَ تُوَلُّوْھُمُ الْاَدْبَارَ (تو ان سے پشت مت پھیرنا) ان سے شکست کھا کر مت پھرو۔ یعنی جب ان سے لڑائی میں سامنا کرو، ان کی تعداد زیادہ اور تمہاری کم ہو تو پیٹھ پھیر کر نہ بھاگو۔ چہ جائیکہ تم تعداد میں ان سے قریب یا برابر ہو۔ نمبر 2۔ مؤمنین سے حال ہے۔ نمبر 3۔ فریقین سے حال ہے جب تم اور وہ گڈ مڈ ہو کر لڑو۔
Top