Madarik-ut-Tanzil - Ibrahim : 40
رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ١ۖۗ رَبَّنَا وَ تَقَبَّلْ دُعَآءِ
رَبِّ : اے میرے رب اجْعَلْنِيْ : مجھے بنا تو مُقِيْمَ : قائم کرنے والا الصَّلٰوةِ : نماز وَ : اور مِنْ : سے۔ کو ذُرِّيَّتِيْ : میری اولاد رَبَّنَا : اے ہمارے رب وَتَقَبَّلْ : اور قبول فرما دُعَآءِ : دعا
اے پروردگار مجھ کو ایسی (توفیق عنایت) کر کہ نماز پڑھتا رہوں۔ اور میری اولاد کو بھی (یہ توفیق بخش) اے پروردگار میری دعا قبول فرما۔
40: رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوۃِ وَمِنْ ذُرِّیَّتِیْ (اے میرے رب مجھے نماز کا قائم کرنے والا بنا دے اور میری اولاد میں سے بھی) مِنْ تبعیضیہ ہے۔ بعض اولاد مراد ہے۔ اجعلنی کے منصوب پر عطف ہے اور بعض اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کے بتلانے سے انہیں معلوم ہوگیا کہ ان کی اولاد میں کفار ہونگے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا ابراہیم ( علیہ السلام) کی اولاد میں قیامت تک لوگ فطرت پر قائم رہیں گے رَبَّنَا وَتَقَبَّلَ دُعَآئِ (اے ہمارے رب تو دعا کو قبول فرما) قراءت : مکی نے وصل، وقف میں یاءؔ کے ساتھ پڑھا ابو عمرو نے اسکی موافقت کی۔ اور حمزہ نے وصل میں اسی طرح کہا باقی قراء نے بغیر یاؔ ء کے پڑھا ہے ای استجب دعائی او عبادتی۔ واعتزلکم وما تدعون من دون اللّٰہ ] مریم : 48[
Top