Madarik-ut-Tanzil - Ibrahim : 52
هٰذَا بَلٰغٌ لِّلنَّاسِ وَ لِیُنْذَرُوْا بِهٖ وَ لِیَعْلَمُوْۤا اَنَّمَا هُوَ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ وَّ لِیَذَّكَّرَ اُولُوا الْاَلْبَابِ۠   ۧ
هٰذَا بَلٰغٌ : یہ پہنچادینا (پیغام) لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَ : اور لِيُنْذَرُوْا : تاکہ وہ ڈرائے جائیں بِهٖ : اس سے وَلِيَعْلَمُوْٓا : اور تاکہ وہ جان لیں اَنَّمَا : اس کے سوا نہیں هُوَ : وہ اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : یکتا وَّلِيَذَّكَّرَ : اور تاکہ نصیحت پکڑیں اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
یہ (قرآن) لوگوں کے نام (خدا کا پیغام) ہے تاکہ ان کو اس سے ڈرایا جائے اور تاکہ وہ جان لیں کہ وہی اکیلا معبود ہے اور تاکہ اہل عقل نصیحت پکڑیں۔
52: ھٰذَا (یہ) جس کا بیان ولا تحسبن سے سریع الحساب تک ہوا۔ بَلٰغٌ لِّلنَّاسِ (پوری بات ہے لوگوں کیلئے) وعظ و نصیحت کیلئے کافی ہے۔ وَلِیُنْذَرُوْا بِہٖ (اور تاکہ اس کے ذریعہ ڈرا یا جائے) اس پوری بات کے ذریعہ۔ نحو : اس کا عطف محذوف پر ہے ای لینصحوا ولینذروا۔ وَلِیَعْلَمُوْا اَنَّمَا ھُوَ اِلٰہٌ وَّ احِدٌ (تاکہ وہ جان لیں کہ بیشک وہی ایک معبود ہے) کیونکہ جب وہ ڈریں گے اس چیز سے جس سے ان کو انذار کیا گیا ہے تو خوف ان کو غور و فکر کی طرف لے جائے گا۔ یہاں تک کہ وہ توحید تک پہنچ جائیں گے کیونکہ خشیت تمام بھلائیوں کی جڑ اور بنیاد ہے۔ وَّ لِیَذَّکَّرَ اُولُوا الْاَلْبَابِ ( اور تاکہ عقل والے نصیحت حاصل کریں) عقلوں والے۔ سورة ابراہیم کا تفسیری ترجمہ بروز بدھ 1423 ھ شعبان مکمل ہوا الحمد للہ اولا ًو اٰخراً
Top