Madarik-ut-Tanzil - Al-Hijr : 94
فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِیْنَ
فَاصْدَعْ : پس صاف صاف کہہ دیں آپ بِمَا : جس کا تُؤْمَرُ : تمہیں حکم دیا گیا وَاَعْرِضْ : اور اعراض کریں عَنِ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : مشرک (جمع)
پس جو حکم تم کو (خدا کی طرف سے) ملا ہے وہ (لوگوں کو) سنا دو اور مشرکوں کا (ذرا) خیال نہ کرو۔
حق کھول کر بتائیں کفار سے ہم نپٹ لیں گے : 94: فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ (اس کو علی الاعلان بیان کریں جس کا آپ کو حکم دیا جارہا ہے) اس کو کھل کر کہو ! اور ظاہر کرو۔ کہا جاتا ہے صدع بالحجۃ جبکہ وہ سرعام اس سے بات کرے۔ یہ الصدیع سے ہے اور وہ فجر کو کہتے ہیں۔ نمبر 2۔ فاصدع حق و باطل کو جدا کرو۔ یہ الصدع فی الزجاجۃ سے ہے اور اس کا معنی اظہار کرنا الگ کرنا۔ بما تؤمر جو آپ کو حکم دیا گیا۔ مطلب یہ ہے جس شریعت کی بات کا آپ کو حکم ملا۔ حرف جار کو حذف کردیا گیا جیسا کہ اس قول میں امرتک الخیر فافعل ما امرت بہِ ۔ وَاَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ (اور مشرکین سے اعراض کرو۔ ) مشرکین کی استہانت کیلئے یہ امر لایا گیا۔
Top