Madarik-ut-Tanzil - An-Nahl : 42
الَّذِیْنَ صَبَرُوْا وَ عَلٰى رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو صَبَرُوْا : انہوں نے صبر کیا وَ : اور عَلٰي رَبِّهِمْ : اپنے رب پر يَتَوَكَّلُوْنَ : بھروسہ کرتے ہیں
یعنی وہ لوگ جو صبر کرتے ہیں اور اپنے پروردگار پر بھروسا کرتے ہیں۔
42: الَّذِیْنَ صَبَرُوْا (وہ لوگ جنہوں نے صبر کیا) یعنی ھم الذین صبروا وہی لوگ ہیں جنہوں نے صبر کیا۔ نمبر 2۔ میری مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے صبر کیا۔ اور دونوں ہی قابل تعریف چیزیں ہیں۔ یعنی انہوں نے وطن کی جدائی پر صبر کیا وہ وطن عزیز جو اللہ تعالیٰ کا حرم اور ہر مومن کا دھڑکتا دل ہے۔ ان تارکین وطن کا کیا حال ہوگا۔ جن کے سروں کو اس کی خاطر اڑایا جارہا ہو۔ دوسرا مجاہدہ پر انہوں نے صبر کیا اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں اپنی ارواح کو خرچ کرڈالا۔ وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ (اور اپنے رب ہی پر وہ بھروسہ رکھتے ہیں) وہ اپنے معاملات کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے دین میں جو ان کو تکلیف پہنچے اس کو رضاء و خوشی برداشت کرتے ہیں۔
Top