Madarik-ut-Tanzil - An-Nahl : 6
وَ لَكُمْ فِیْهَا جَمَالٌ حِیْنَ تُرِیْحُوْنَ وَ حِیْنَ تَسْرَحُوْنَ۪
وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِيْهَا : ان میں جَمَالٌ : خوبصورتی۔ شان حِيْنَ : جس وقت تُرِيْحُوْنَ : شام کو چرا کر لاتے ہو وَحِيْنَ : اور جس وقت تَسْرَحُوْنَ : صبح کو چرانے لے جاتے ہو
اور جب شام کو انھیں (جنگل سے) لاتے ہو اور) جب صبح کو (جنگل) چرانے لیجاتے ہو تو ان سے تمہاری عزت وشان ہے۔
6: وَلَکُمْ فِیْھَا جَمَالٌ حِیْنَ تُرِیْحُوْنَ (اور تمہارے لئے ان میں خوبصورتی ہے جبکہ تم شام کو انہیں لوٹاتے ہو) ان کو چراگاہوں سے باڑوں کی طرف شام کو لوٹاتے ہو۔ وَحِیْنَ تَسْرَحُوْنَ (اور جبکہ تم ان کو چرنے چھوڑتے ہو) صبح کو چراگاہوں کی طرف چرنے کیلئے چھوڑتے ہو۔ اس میں ایک جمال و بہار ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے بطور نعمت ذکر فرمایا جیسا کہ ان کے منافع کو بطور انعام ذکر فرمایا۔ کیونکہ مویشی رکھنے والوں کی اغراض میں سے یہ بھی ایک غرض ہے کیونکہ چرواہے جب شام کو انہیں واپس لاتے اور صبح کو چرانے لے جاتے ہیں تو صحن خانہ ان کے آنے جانے سے پر رونق ہوجاتے ہیں جس سے مویشیوں والے خوش ہوتے ہیں اور لوگوں کے ہاں ان کو ٹھاٹھ اور شان، مرتبہ میسر آتا ہے۔ نکتہ : لوٹانے کو لے جانے پر مقدم اس لئے کیا کہ اراحۃ میں خوبصورتی ظاہر و نمایاں ہے جبکہ وہ پیٹ بھرے، تھنوں میں جمع کئے پرسکون انداز میں ترتیب کے ساتھ لوٹ رہے ہوتے ہیں۔
Top