Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 2
وَ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنٰهُ هُدًى لِّبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اَلَّا تَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِیْ وَكِیْلًاؕ
وَ : اور اٰتَيْنَا : ہم نے دی مُوْسَي : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتاب وَجَعَلْنٰهُ : اور ہم نے بنایا اسے هُدًى : ہدایت لِّبَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل اَلَّا تَتَّخِذُوْا : کہ نہ ٹھہراؤ تم مِنْ دُوْنِيْ : میرے سوا ‎وَكِيْلًا : کارساز
اور ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب عنایت کی تھی اور اس کو بنی اسرائیل کے لئے رہنما مقرر کیا تھا کہ میرے سوا کسی کو کارساز نہ ٹھہرانا
موسیٰ ( علیہ السلام) اور بنی اسرائیل کا تذکرہ : 2: وَ ٰاتَیْنَا مُوْسَی الْکِتٰبَ وَجَعَلْنٰہُ (اور موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب دی اور اس کو بنایا) ہٗ کی ضمیر کتاب کی طرف راجع ہے اور کتاب سے مراد تورات ہے۔ ھُدًی لِّبَنِیْ اِسْرَآئِ یْلَ (بنی اسرائیل کیلئے موجب ہدایت) اَلَّا تَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِیْ وَکِیْلًا (اور ان سے کہہ دیا کہ تم میرے سوا کسی کو کارساز نہ بنانا) ای لا تتخذوا۔ قراءت : ابو عمرو نے یاء ؔ سے پڑھا ہے۔ ای لئلا یتخذوا تاکہ وہ نہ بنائیں میرے سوا کارساز۔ وکیل کا معنی ایسا رب کہ جس کے حوالے اپنے امور کو کرو۔
Top