Madarik-ut-Tanzil - Al-Kahf : 103
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْاَخْسَرِیْنَ اَعْمَالًاؕ
قُلْ : فرمادیں هَلْ : کیا نُنَبِّئُكُمْ : ہم تمہیں بتلائیں بِالْاَخْسَرِيْنَ : بدترین گھاٹے میں اَعْمَالًا : اعمال کے لحاظ سے
کہہ دو کہ ہم تمہیں بتائیں جو عملوں کے لحاظ سے بڑے نقصان میں ہیں
سب سے زیادہ گھاٹے والے کافر ہیں : 103: قُلْ ھَلْ نُنَبِّئُکُمْ بِالْاَخْسَرِیْنَ اَعْمَالًا (کہہ دیں کیا ہم بتلائیں کہ اعمال کے اعتبار سے سب سے زیادہ گھاٹے میں کون ہے) اعمالاًؔ یہ تمیز ہے اور اس کو جمع لائے حالانکہ قیاس کا تقاضہ مفرد تھا کیونکہ لوگوں کی خواہشات متنوع اور قسم قسم کی ہیں۔ نمبر 1۔ اس سے مراد اہل کتاب ہیں نمبر 2۔ رمضان ہے۔
Top