Madarik-ut-Tanzil - Al-Kahf : 87
قَالَ اَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُهٗ ثُمَّ یُرَدُّ اِلٰى رَبِّهٖ فَیُعَذِّبُهٗ عَذَابًا نُّكْرًا
قَالَ : اس نے کہا اَمَّا : اچھا مَنْ ظَلَمَ : جس نے ظلم کیا فَسَوْفَ : تو جلد نُعَذِّبُهٗ : ہم اسے سزا دیں گے ثُمَّ : پھر يُرَدُّ : وہ لوٹایا جائیگا اِلٰى رَبِّهٖ : اپنے رب کی طرف فَيُعَذِّبُهٗ : تو وہ اسے عذاب دے گا عَذَابًا : عذاب نُّكْرًا : بڑا۔ سخت
(ذوالقرنین) نے کہا کہ جو (کفر و بدکاری سے) ظلم کرے گا اسے ہم عذاب دیں گے پھر (جب) وہ اپنے پروردگار کی طرف لوٹایا جائے گا تو وہ بھی اسے برا عذاب دے گا
87: قَالَ اَمَّا مَنْ ظَلَمَ فَسَوْفَ نُعَذِّبُہٗ ثُمَّ یُرَدُّ اِلٰی رَبِّہٖ فَیُعَذِّبُہٗ عَذَابًا نُّکْرًا (ذوالقرنین نے کہا جو ظلم کرے گا ہم اس کو سزا دیں گے پھر وہ اپنے رب کی بارگاہ میں لوٹ کر جائے گا وہ اس کو سخت عذاب دیگا) عذابؔ سے قتل مراد ہے۔ یردؔ سے مراد قیامت کی حاضری ہے۔ مطلب یہ ہے وہ شخص جس کو اسلام کی میں دعوت دوں اور وہ ظلم عظیم پر برقرار رہے یعنی شرک پر قائم رہے یہ شخص دونوں جہانوں میں عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔
Top