Madarik-ut-Tanzil - Al-Kahf : 89
ثُمَّ اَتْبَعَ سَبَبًا
ثُمَّ : پھر اَتْبَعَ : وہ پیچھے پڑا سَبَبًا : ایک سامان
پھر اس نے ایک اور سامان سفر کا کیا
دوسرا سفر مشرقی جانب اور اس کے احوال : 89، 90: ثُمَّ اَتْبَعَ سَبَبًا حَتّٰی اِذَ ا بَلَغَ مَطْلِعَ الشَّمْسِ وَجَدَھَا تَطْلُعُ عَلٰی قَوْمٍ لَّمْ نَجْعَلْ لَّھُمْ مِّنْ دُوْنِھَا سِتْرًا (پھر وہ اسباب کے پیچھے لگا۔ یہاں تک کہ وہ مشرقی جانب سورج کے طلوع ہونے کے مقام تک پہنچا تو وہاں اس نے سورج کو ایسی قوم پر طلوع ہوتے دیکھا کہ ہم نے ان کے لئے سورج سے ورے کوئی روک نہ بنائی تھی) قومؔ سے حبشی مراد ہیں۔ دُوْنِھَا سے سورج سے ورے مراد ہے۔ سَتْرًا سے مراد تعمیرات ہیں کعب کہتے ہیں : ان کی سر زمین میں دیواریں قائم نہ ہوسکتیں تھیں۔ وہاں سرنگیں موجود تھیں۔ جب سورج طلوع ہوتا تو ان سرنگوں میں داخل ہوجاتے۔ اور جب دن بلندہو جاتا تو اپنے کام کاج میں نکل جاتے۔ نمبر 2۔ سِتْر سے لباس مراد ہے۔ مجاہد کہتے ہیں۔ یہ سیاہ فام لوگ کپڑے نہ پہنتے تھے۔ مطلع شمس کے پاس ان کی تعداد تمام لوگوں سے زیادہ ہے۔
Top