Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 14
وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیْهِ وَ لَمْ یَكُنْ جَبَّارًا عَصِیًّا
وَّبَرًّۢا : اور اچھا سلوک کرنیوالا بِوَالِدَيْهِ : اپنے ماں باپ سے وَلَمْ يَكُنْ : اور نہ تھا وہ جَبَّارًا : گردن کش عَصِيًّا : نافرمان
اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے والے تھے اور سرکش اور نافرمان نہیں تھے
14: وَّبَرًّا مبِوَالِدَیْہِ (والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والے) یعنی ان کے ساتھ بھلائی کرنے والے تھے ان کی نافرمانی نہ کرتے تھے۔ وَلَمْ یَکُنْ جَبَّارًا عَصِیًّا (اور وہ متکبر اور نافرمان نہ تھے) عصیًا کا معنی اپنے رب کا نافرمان۔
Top