Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 22
فَحَمَلَتْهُ فَانْتَبَذَتْ بِهٖ مَكَانًا قَصِیًّا
فَحَمَلَتْهُ : پھر اسے حمل رہ گیا فَانْتَبَذَتْ : پس وہ چلی گئی بِهٖ : اسے لیکر مَكَانًا : ایک جگہ قَصِيًّا : دور
تو وہ اس (بچے) کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لیکر ایک دور جگہ چلی گئیں
حمل مریم کے متعلق ابن عباس ؓ کا قول : 22: جب وہ ان کی بات سے مطمئن ہوگئیں تو ان کے قریب ہوئیں جبرئیل نے ان کے گریبان میں پھونک ماری وہ پھونک ان کے پیٹ تک پہنچی۔ فَحَمَلَتْہُ (پس وہ اس بچے سے حاملہ ہوگئیں) یعنی جو بچہ ان کو عطا کرنا تھا۔ مریم کی اس وقت عمر تیرہ سال یا دس یا بیس سال تھی۔ فَانْتَبَذَتْ بِہٖ (پس اس حمل کو لیکر ایک جگہ میں چلی گئیں) یعنی وہ دور چلی گئیں اس حال میں کہ حمل ان کے پیٹ میں تھا۔ نحو : یہ جار اور مجرور موضع حال میں ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ ان کی مدت حمل ایک لمحہ تھی جو نہی وہ حاملہ ہوئیں اسی وقت وہ الگ ہوگئیں ایک کمزور قول یہ ہے کہ چھ مہینے مدت تھی دوسرا قول سات مہینے تیسرا قول آٹھ مہینے۔ آٹھ مہینے کا کوئی بچہ بھی سوائے عیسیٰ کے زندہ نہیں رہا ایک قول یہ ہے کہ ایک ساعت میں حاملہ ہوئی دوسری ساعت میں ان کی تصویر بنی اور تیسری ساعت میں عیسیٰ (علیہ السلام) پیدا ہوگئے۔ مَکَانًا قَصِیًّا (دور جگہ میں) جو گھرو الوں سے دورپہاڑ کے پیچھے تھا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ جب انہوں نے حمل کو محسوس کیا تو ملامت کے خوف سے وہ اپنی قوم سے دور بھاگ گئی۔
Top