Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 29
فَاَشَارَتْ اِلَیْهِ١ؕ قَالُوْا كَیْفَ نُكَلِّمُ مَنْ كَانَ فِی الْمَهْدِ صَبِیًّا
فَاَشَارَتْ : تو مریم نے اشارہ کیا اِلَيْهِ : اس کی طرف قَالُوْا : وہ بولے كَيْفَ نُكَلِّمُ : کیسے ہم بات کریں مَنْ كَانَ : جو ہے فِي الْمَهْدِ : گہوارہ میں صَبِيًّا : بچہ
تو مریم نے اس لڑکے کی طرف اشارہ کیا وہ بولے کہ ہم اس سے کہ گود کا بچہ ہے کیونکر بات کریں ؟
اشارئہ مریم : 29: فَاَشَارَتْ اِلَیْہِ (پس مریم نے اس کی طرف اشارہ کیا) عیسیٰ (علیہ السلام) کی طرف کہ وہ ان کو جواب دیں اور اس کی وجہ یہ تھی کہ عیسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی والدہ کو کہا لَاتَحْزَنِیْ واحیلی بِالْجَوَابِ عَلی۔ غم نہ کرنا اور انکا جواب دینا میرے حوالہ کرنا۔ دوسرا قول یہ ہے کہ جبرئیل (علیہ السلام) نے ان کو یہ حکم دیا۔ جب اشارہ کیا تو وہ سب ناراض ہوگئے اور متعجب ہوئے اور قَالُوْا کَیْفَ نُکَلِّمُ مَنْ کَانَ (کہنے لگے ہم اس سے کیسے بات کریں جو ہے) گود کا بچہ اور موجود ہے۔ فِی الْمَہْدِ پنگھوڑے میں صَبِیًّا اس حال میں کہ وہ بچہ ہے) صَبِیًّا یہ حال ہے۔
Top