Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 96
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَیَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک سَيَجْعَلُ : پیدا کردے گا لَهُمُ : ان کے لیے الرَّحْمٰنُ : رحمن وُدًّا : محبت
اور جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کئے خدا انکی محبت (مخلوقات کے دل میں) پیدا کر دے گا
رحمٰن کی حجت : 96: اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَیَجْعَلُ (جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے یقینا اللہ تعالیٰ ان کے لئے) لَھُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا (محبت پیدا کر دے گا) اپنے بندوں کے دلوں میں ان کی محبت پیدا کردیگا۔ ربیع کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان سے محبت کریں گے اور ان کو لوگوں کے ہاں محبوب بنادیں گے۔ حدیث میں وارد ہے کہ مومن کی محبت ابرار کے دلوں میں ڈالتا ہے اور فجار کے دلوں میں انکا رعب طاری کردیتا ہے۔ قتادہ اور ھرم کہتے ہیں جب کوئی بندہ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ بندوں کے دل اس کی طرف متوجہ کردیتے ہیں۔ کعب کہتے ہیں بندے کی تعریف زمین میں اس وقت قائم رہتی ہے جب آسمان میں اس کی تعریف قائم و پختہ ہوجاتی ہے۔
Top