Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 244
وَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ لَوْ لَا یُكَلِّمُنَا اللّٰهُ اَوْ تَاْتِیْنَاۤ اٰیَةٌ١ؕ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّثْلَ قَوْلِهِمْ١ؕ تَشَابَهَتْ قُلُوْبُهُمْ١ؕ قَدْ بَیَّنَّا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِينَ : جو لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے لَوْلَا : کیوں نہیں يُکَلِّمُنَا : کلام کرتا ہم سے اللّٰہُ : اللہ اَوْ تَأْتِينَا : یا نہیں آتی ہمارے پاس اٰيَةٌ : کوئی نشانی کَذٰلِکَ : اسی طرح قَالَ : کہا الَّذِينَ : جو مِنْ قَبْلِهِمْ : ان سے پہلے مِثْلَ : جیسی قَوْلِهِمْ : بات ان کی تَشَابَهَتْ : ایک جیسے ہوگئے قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل قَدْ بَيَّنَّا : ہم نے واضح کردیں الْآيَاتِ : نشانیاں لِقَوْمٍ : قوم کے لئے يُوْقِنُوْنَ : یقین رکھنے والے
اور جو لوگ (کچھ) نہیں جانتے (یعنی مشرک) وہ کہتے ہیں کہ خدا ہم سے کلام کیوں نہیں کرتا ؟ یا ہمارے پاس کوئی نشانی کیوں نہیں آتی ؟ اسی طرح جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی انہیں کی سی باتیں کیا کرتے تھے ان لوگوں کے دل آپس میں ملتے جلتے ہیں جو لوگ صاحب یقین ہیں ان کے (سمجھانے کے) لیے ہم نے نشانیاں بیان کردیں ہیں
تفسیر آیت 118: وَقَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ : (اور کہتے ہیں وہ لوگ جو نہیں جانتے) مشرکین میں سے یا اہل کتاب میں سے۔ ان سے علم کی نفی کی۔ کیونکہ انہوں نے اس پر عمل نہ کیا تو گویا ان کو علم ہی نہ تھا۔ لَوْلَا یُکَلِّمُنَا اللّٰہُ : (کیوں نہیں باتیں کرتا ہم سے اللہ تعالیٰ ) وہ ہم سے ہم کلامی کیوں نہیں کرتا۔ جیسا کہ ملائکہ سے کرتا ہے اور موسیٰ ( علیہ السلام) سے ہمکلام ہوا یہ بات وہ تکبر و سرکشی کی بناء پر کہتے ہیں۔ اَوْتَاْتِیْنَآ اٰیَۃٌ کَذٰلِکَ قَالَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ : (یا کیوں نہیں آتی ہمارے پاس کوئی نشانی اسی طرح کہا ان لوگوں نے جو ان سے پہلے گذرے) شدید انکار کی وجہ سے۔ کیونکہ ان کو دی جانے والی آیات وہ آیات ہی تو تھیں۔ ان آیات کی تحقیر کرتے ہوئے (وہ انکار کرتے تھے) مِّثْلَ قَوْلِھِمْ : (ان جیسی بات) تَشَابَھَتْ قُلُوْبُھُمْ : (ملے جلے ہیں ان کے دل) ان کے دل اور ان سے پہلے والوں کے دل اندھے ہیں۔ گویا اندھے ہونے میں مشابہ ہیں۔ قَدْ بَیَّنَّا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنََ : (بےشک ہم نے بیان کردیں نشانیاں ان لوگوں کے لیے جو یقین کرتے ہیں) یعنی اس قوم کے لیے جو انصاف پسند ہیں پس وہ ان آیات پر یقین کرتے ہیں۔ کہ یہ آیات ہیں جن پر یقین لانا اور اعتراف کرنا ضروری ہے۔ اور انہی پر وہ اکتفا کرتے ہیں۔ مزید کے متلاشی نہیں۔
Top