Madarik-ut-Tanzil - Al-Baqara : 84
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ لَا تَسْفِكُوْنَ دِمَآءَكُمْ وَ لَا تُخْرِجُوْنَ اَنْفُسَكُمْ مِّنْ دِیَارِكُمْ ثُمَّ اَقْرَرْتُمْ وَ اَنْتُمْ تَشْهَدُوْنَ
وَاِذْ : اور جب اَخَذْنَا : ہم نے لیا مِیْثَاقَكُمْ : تم سے پختہ عہد لَا تَسْفِكُوْنَ : نہ تم بہاؤگے دِمَآءَكُمْ : اپنوں کے خون وَلَا تُخْرِجُوْنَ : اور نہ تم نکالوگے اَنفُسَكُم : اپنوں مِّن دِيَارِكُمْ : اپنی بستیوں سے ثُمَّ : پھر اَقْرَرْتُمْ : تم نے اقرار کیا وَاَنتُمْ : اور تم تَشْهَدُوْنَ : گواہ ہو
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا کہ آپس میں کشت و خون نہ کرنا اور اپنے کو ان کے وطن سے نہ نکالنا تو تم نے اقرار کرلیا اور تم (اس بات کے) گواہ ہو
قتل و اخراج نفس کی تفسیر : وَاِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَکُمْ لَا تَسْفِکُوْنَ دِمَآئَ کُمْ وَلَا تُخْرِجُوْنَ اَنْفُسَکُمْ مِّنْ دِیَارِکُمْ : (جب ہم نے تم سے پختہ وعدہ لیا کہ تم ایک دوسرے کا خون نہ بہانا اور نہ نکالنا ایک دوسرے کو ان کے گھروں سے ) تفسیر نمبر 1: یعنی تم ایک دوسرے کے ساتھ ایسا نہ کرو۔ دوسرے آدمی کو خود اس کا نفس قرار دیا۔ کیونکہ تمام اصل کے ایک ہونے کی وجہ سے یا دین کے ایک ہونے کی وجہ سے متصل ہیں۔ تفسیر نمبر 2: جب اس نے دوسرے کو قتل کردیا تو گویا اس نے اپنے آپ کو قتل کیا اس لیے کہ اس سے قصاص لیاجائے گا۔ اور اس کے بدلے میں قتل کیا جائے گا۔ ثُمَّ اَقْرَرْتُمْ : (پھر تم نے اقرار کیا) یعنی میثاق کے ذریعہ اقرار کیا اور اس کو اپنے اوپر لازم کرنے کا اعتراف کیا تفسیر شہادۃ : وَاَنْتُمْ تَشْھَدُوْنَ : (اور تم گواہ ہو) نمبر 1۔ گواہ ہو تم اس پر۔ جیسا کہتے ہیں فلان مُقِرٌّ علی نفسہ بکذا، شاھد علیھا۔ جبکہ وہ اس کا پختہ وعدہ کرنے والا ہو۔ تفسیر نمبر 2: اور تم آج بھی گواہی دیتے ہو کہ تمہارے اسلاف نے اس میثاق کا اقرار کیا تھا۔
Top