Madarik-ut-Tanzil - Al-Baqara : 99
وَ لَقَدْ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ١ۚ وَ مَا یَكْفُرُ بِهَاۤ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ
وَلَقَدْ : اور البتہ اَنْزَلْنَا : ہم نے اتاری اِلَيْکَ : آپ کی طرف آيَاتٍ : نشانیاں بَيِّنَاتٍ : واضح وَمَا : اور نہیں يَكْفُرُ : انکار کرتے بِهَا : اس کا اِلَّا : مگر الْفَاسِقُوْنَ : نافرمان
اور ہم نے تمہارے پاس سلجھی ہوئی آیتیں ارسال فرمائی ہیں اور ان سے انکار وہی کرتے ہیں جو بد کردار ہیں
تفسیر آیت : 99: وَلَقَدْ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکَ اٰیٰتٍم بَیِّنٰتٍ وَمَا یَکْفُرُ بِھَآ اِلَّا الْفٰسِقُوْنَ : (یقینا ہم نے اتاردیں آپ کی طرف کھلی نشانیاں اور نہیں انکار کرتے مگر نافرمان) فاسق سے مراد کفر میں آگے بڑھنے والے۔ الف لام جنس کا ہے بہتریہ ہے کہ اس سے اہل کتاب کی طرف اشارہ مراد لیا جائے۔ حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ابن صوریا نے آپ کو کہا ہمارے پاس آپ کوئی ایسی چیز نہیں لائے جس کو ہم پہچانتے ہوں۔ اور آپ پر کوئی نشانی نہیں اتری۔ جس کی وجہ سے ہم آپ کی اتباع کریں۔ پس یہ آیت اتری۔ (طبری فی تفسیرہٖ )
Top