Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 108
قُلْ اِنَّمَا یُوْحٰۤى اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ فَهَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ
قُلْ : فرما دیں اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں يُوْحٰٓى : وحی کی گئی اِلَيَّ : میری طرف اَنَّمَآ : کہ بس اِلٰهُكُمْ : تمہارا معبود اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : واحد (یکتا) فَهَلْ : پس کیا اَنْتُمْ : تم مُّسْلِمُوْنَ : حکم بردار (جمع)
کہہ دو کہ مجھ پر (خدا کی طرف سے) یہ وحی آئی ہے کہ تم سب کا معبود خدائے واحد ہے، تو تم کو چاہئے کہ فرمانبردار ہوجاؤ
108: قُلْ اِنَّمَا (کہہ دیں بیشک) انماؔ حکم کو ایک چیز میں بند کرنے کیلئے آتا ہے۔ نمبر 2۔ کسی چیز کو ایک میں بند کرنے کیلئے آتا ہے۔ جیسے : انما زید قائم اور انما یقول زیدٌ۔ یُوْحٰٓی اِلَیَّ (میری طرف وحی کی جاتی ہے) یوحی کا فاعل اَنَّمَآ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ ہے اور تقدیر عبارت اس طرح ہے۔ یوحیٰ الی وحدانیۃ اِلٰہی میرے معبود کی وحدانیت میری طرف وحی کی گئی ہے اور یہ بھی درست ہے کہ معنی اس طرح ہو۔ ان الذین یوحی الی۔ بیشک وہ جو میری طرف وحی کی گئی۔ اس صورت میں ماموصولہ ہے۔ فَھَلْ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ (پس کیا تم اطاعت کرنے والے ہو) یہ استفہام بمعنی امر ہے۔ ای اسلموا تم مسلمان ہوجائو۔
Top