Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 35
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِ١ؕ وَ نَبْلُوْكُمْ بِالشَّرِّ وَ الْخَیْرِ فِتْنَةً١ؕ وَ اِلَیْنَا تُرْجَعُوْنَ
كُلُّ نَفْسٍ : ہر جی ذَآئِقَةُ : چکھنا الْمَوْتِ : موت وَنَبْلُوْكُمْ : اور ہم تمہیں مبتلا کرینگے بِالشَّرِّ : برائی سے وَالْخَيْرِ : اور بھلائی فِتْنَةً : آزمائش وَاِلَيْنَا : اور ہماری ہی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر آؤگے
ہر متنفس کو موت کا مزا چکھنا ہے اور ہم تم لوگوں کو سختی اور آسودگی میں آزمائش کے طور پر مبتلا کرتے ہیں اور تم ہماری ہی طرف لوٹ کر آؤ گے
35: کُلُّ نَفْسٍ ذَآ ئِقَۃُ الْمَوْتِ وَنَبْلُوْکُمْ (اور ہر جاندار کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور ہم تمہیں آزماتے ہیں) ابلاء کا معنی امتحان لینا ہے اس کو ابتلاء کا نام دیا۔ اگرچہ وہ عاملین کے اعمال کو جو آئندہ ہونے والے ہیں ان کے وجود سے قبل ہی جانتے ہیں کیونکہ وہ صورت اختبار میں سے ہے۔ بِالشَّرِّ (برائی سے) فقر و جسمانی ٗتکلیف وَالْخَیْرِ (اور بھلائی سے) مالداری، نفع سے فِتْنَۃً (آزمانا) نحو : یہ نبلوکم کیلئے مصدر موکد ہے۔ اگرچہ غیر لفظ سے ہے۔ وَّاِلَیْنَا تُرْجَعُوْنَ (اور ہماری بارگارہ کی طرف تمہیں لوٹا یا جائے گا) پس تمہیں بدلہ تمہاری طرف سے پائے جانے والے صبر، شکر کی مقدار سے ہوگا۔
Top