Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 93
وَ تَقَطَّعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَیْنَهُمْ١ؕ كُلٌّ اِلَیْنَا رٰجِعُوْنَ۠   ۧ
وَتَقَطَّعُوْٓا : اور ٹکڑے ٹکڑے کرلیا انہوں نے اَمْرَهُمْ : اپنا کام (دین) بَيْنَهُمْ : باہم كُلٌّ : سب اِلَيْنَا : ہماری طرف رٰجِعُوْنَ : رجوع کرنے والے
اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے (مگر) سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں
93: وَتَقَطَّعُوْآ اَمْرَھُمْ بَیْنَھُمْ (اور انہوں نے آپس میں اپنا کام ٹکڑے ٹکڑے کردیا) اصل کلام اس طرح ہے تقطعتم تم نے ٹکڑے ٹکڑے کیا۔ البتہ کلام کا رخ مخاطب سے غائب کی طرف پھیرا گیا جیسا کہ التفات کا طریقہ ہے مطلب یہ ہے انہوں نے اپنے دین کے معاملے کو اپنے مابین ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور گروہ اور جماعتیں بن گئیں پھر ان کو ڈرایا کہ یہ فرقے مختلف ہیں۔ کُلٌّ اِلَیْنَا رٰجِعُوْنَ (تمام ہماری طرف لوٹنے والے ہیں) پس ہم ان کو ان کے اعمال پر بدلہ دیں گے۔
Top