Madarik-ut-Tanzil - Al-Hajj : 62
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِهٖ هُوَ الْبَاطِلُ وَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْعَلِیُّ الْكَبِیْرُ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّ : اس لیے کہ اللّٰهَ : اللہ هُوَ الْحَقُّ : وہی حق وَاَنَّ : اور یہ کہ مَا : جو۔ جسے يَدْعُوْنَ : وہ پکارتے ہیں مِنْ دُوْنِهٖ : اس کے سوا هُوَ : وہ الْبَاطِلُ : باطل وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ هُوَ : وہ الْعَلِيُّ : بلند مرتبہ الْكَبِيْرُ : بڑا
یہ اس لئے کہ خدا ہی برحق ہے اور جس چیز کو (کافر) خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور اسلئے کہ خدا رفیع الشان اور بڑا ہے
62: ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْحَقُّ وَاَنَّ مَایَدْعُوْنَ ( اور یہ نصرت اس سبب سے یقینی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی ہستی میں کامل ہیں اور جن چیزوں کی) مِنْ دُوْنِہٖ ھُوَالْبَاطِلُ وَاَنَّ اللّٰہَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ (اللہ تعالیٰ کے سوا یہ عبادت کرتے ہیں وہ بالکل باطل و بےحقیقت ہے اور اللہ تعالیٰ ہی عالیشان اور سب سے بڑا ہے۔ ) قراءت : ابوبکر کے علاوہ عراقی قراء نے مایدعون پڑھا ہے۔ ذلک الوصف یہ وصف اس وجہ سے یقینی ہے کیونکہ اس نے رات دن کو پیدا کیا اور جو کچھ ان میں ہورہا ہے اس کا وہ احاطہ کرنے والا ہے اور ان کے مابین مخلوق کے افعال واقوال کا اسے ادارک ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کی الوہیت ثابت و حقیقی ہے اور جن کو لوگ آلھہ کے نام سے ذکر کرتے ہیں وہ تمام باطل ہیں اور شان کے اعتبار سے کوئی چیز اس سے اعلیٰ نہیں اور غلبہ کے اعتبار سے اس سے کوئی بڑا نہیں۔
Top