Madarik-ut-Tanzil - Al-Hajj : 69
اَللّٰهُ یَحْكُمُ بَیْنَكُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا كُنْتُمْ فِیْهِ تَخْتَلِفُوْنَ
اَللّٰهُ : اللہ يَحْكُمُ : فیصلہ کرے گا بَيْنَكُمْ : تمہارے درمیان يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت فِيْمَا : جس میں كُنْتُمْ : تم تھے فِيْهِ : اس میں تَخْتَلِفُوْنَ : اختلاف کرتے
جن باتوں میں تم اختلاف کرتے ہو خدا قیامت کے روز ان کا فیصلہ کر دے گا
69: اَللّٰہُ یَحْکُمُ بَیْنَکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ فِیْمَا کُنْتُمْ فِیْہِ تَخْتَلِفُوْنَ (اللہ تعالیٰ تمہارے مابین ان باتوں میں قیامت کے دن فیصلہ فرمائیں گے جن میں تم اختلاف کرتے تھے) اس میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے مؤمنین اور کفار کو خطاب کیا کہ ثواب و عقاب کا فیصلہ حقیقی قیامت کے دن ہوگا۔ اس میں رسول اللہ ﷺ کو ان تکالیف پر تسلی دی گئی جو کفار کی طرف سے روز پیش آتی تھیں۔ 70: اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ مَا فِی السَّمَآ ئِ وَالْاَرْضِ (کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ اس چیز کو جو آسمان اور زمین میں ہے جانتے ہیں) یعنی کس طرح تمہارے اعمال اس سے مخفی رہ سکتے ہیں۔ علماء کے ہاں یہ بات معروف ہے کہ آسمان و زمین میں جو چیز پیدا ہوتی ہے اللہ تعالیٰ اس کو پہلے ہی جانتے ہیں۔ اِنَّ ذٰلِکَ (بیشک وہ) جو ان دونوں میں موجود ہے۔ فِیْ کِتٰبٍ (لوح محفوظ میں) مندرج ہے۔ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرٌ (بیشک یہ اللہ تعالیٰ پر آسان ہے) یعنی ان تمام کا جاننا اس پر گراں نہیں بلکہ آسان ہے۔
Top