Madarik-ut-Tanzil - Al-Muminoon : 3
وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ عَنِ اللَّغْوِ : لغو (بیہودی باتوں) سے مُعْرِضُوْنَ : منہ پھیرنے والے
اور جو بےہودہ باتوں سے منہ موڑتے رہتے ہیں
3: وَالَّذِیْنَ ھُمْ عَنِ اللَّغْوِمُعْرِضُوْنَ (اور وہ لوگ جو لغو سے اعراض کرنے والے ہیں) ۔ اللَّغْوِ ، ہر گری ہوئی بات جو بےکار ہونے کی مستحق ہو مثلاً جھوٹ، گالی، بکواس، مطلب یہ ہے ان کو ایسا وقار حاصل ہے جو ہزل سے ان کو مصروف کرنے والا ہے۔ پچھلی آیت میں ان کی صفت خشوع فی الصلاۃ کی ذکر کی تو اس آیت میں ان کی دوسری صفت لغویات سے اعراض کی ذکر کردی۔ تاکہ نفوس پر گراں گزرنے والی دو باتیں ان میں جمع ہوجائیں۔ نمبر 1۔ فعل خشوع اور ترک لغو اور یہی دونوں چیزیں تکلیف کی عمارت کے بنیادی پتھر ہیں۔
Top