Madarik-ut-Tanzil - Al-Muminoon : 66
قَدْ كَانَتْ اٰیٰتِیْ تُتْلٰى عَلَیْكُمْ فَكُنْتُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ تَنْكِصُوْنَۙ
قَدْ كَانَتْ : البتہ تھیں اٰيٰتِيْ : میری آیتیں تُتْلٰى : پڑھی جاتی تھیں عَلَيْكُمْ : تم پر فَكُنْتُمْ : تو تم تھے عَلٰٓي اَعْقَابِكُمْ : اپنی ایڑیوں کے بل تَنْكِصُوْنَ : پھرجاتے
میری آیتیں تم کو پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی تھیں اور تم الٹے پاؤں پھر پھرجاتے تھے
66: قَدْ کَانَتْ اٰیٰتِیْ تُتْلٰی عَلَیْکُمْ (میری آیات تم پر پڑھی جاتی تھیں) یعنی قرآن : فَکُنْتُمْ عَلٰٓی اَعْقَابِکُمْ تَنْکِصُوْنَ (تم اپنی ایڑیوں کے بل مڑتے تھے) تم الٹے قدموں لوٹتے النکو ص : الٹے پائوں مڑنا۔ یہ سب سے بدترین چال ہے کیونکہ وہ اپنے پیچھے دیکھتا نہیں۔
Top