Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 165
اَتَاْتُوْنَ الذُّكْرَانَ مِنَ الْعٰلَمِیْنَۙ
اَتَاْتُوْنَ : کیا تم آتے ہو الذُّكْرَانَ : مردوں کے پاس مِنَ : سے الْعٰلَمِيْنَ : تمام جہانوں
کیا تم اہل عالم میں سے لڑکوں پر مائل ہوتے ہو ؟
165: اَتَاْتُوْنَ الذُّکْرَانَ مِنَ الْعٰلَمِیْنَ (کیا تم تمام جہاں والوں میں سے مردوں سے بدفعلی کرتے ہو) ۔ العالمینؔ سے یہاں مراد لوگ ہیں یعنی کیا تم مردوں سے فعل بد کرتے ہو حالانکہ عورتیں کثرت سے موجود ہیں۔ نمبر 2۔ کیا تم ہی صرف لوگوں میں سے ایسے ہو جو مردوں سے بدفعلی کرتے ہو۔ یہ بےحیائی تمہاری خصوصیت ہے۔ اس صورت میں العالمینؔ سے مراد ہر وہ حیوان جو نکاح کرتا ہے وہ مر اد ہے۔
Top