Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 201
لَا یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ حَتّٰى یَرَوُا الْعَذَابَ الْاَلِیْمَۙ
لَا يُؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان نہ لائیں گے بِهٖ : اس پر حَتّٰى : یہاں تک کہ يَرَوُا : وہ دیکھ لیں گے الْعَذَابَ الْاَلِيْمَ : دردناک عذاب
وہ جب تک درد دینے والا عذاب نہ دیکھ لیں اس کو نہیں مانیں گے
قریش انکار پر قائم رہیں گے : 201: لَایُؤْمِنُوْنَ بِہٖ (وہ قرآن پر ایمان نہ لائیں گے) سلکناہ فی قلوب المجرمین کے بعد لا یؤمنون بہٖ کو لا کر گویا وضاحت کردی اور ماقبل کا خلاصہ بیان کردیا کیونکہ یہ آیات آپ کی ثابت قدمی کیلئے اتاری گئیں کیونکہ آپ کی تکذیب کی گئی اور انکار کیا گیا تو آخر میں اسی بات کو پختہ کرنے کیلئے یہ کلام لائے کہ وہ تکذیب کو ترک نہ کریں گے اور انکار کی شدت پر قائم رہیں گے جب تک کہ وعید کو دیکھ نہ لیں۔ اور یہ بھی درست ہے کہ یہ جملہ حال بن جائے تقدیر ہوگی سلکناہ فیھا غیر مومن بہٖ ہم نے اس تکذیب کو ان کے دلوں میں چلا دیا اس حال میں کہ وہ اس پر ایمان لانے والے نہیں ہیں۔ حَتّٰی یَرَوُاالْعَذَابَ الْاَلِیْمَ (یہاں تک کہ وہ دردناک عذاب کو دیکھ لیں) اس سے مراد معاینہ عذاب ہے جو ان کو موت کے وقت پیش آئے گا۔ اس وقت ایمان پاس ہوگا جو نفع بخش نہ ہوگا۔
Top