Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 224
وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُهُمُ الْغَاوٗنَؕ
وَالشُّعَرَآءُ : اور شاعر (جمع يَتَّبِعُهُمُ : ان کی پیروی کرتے ہیں الْغَاوٗنَ : گمراہ لوگ
اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں
شعراء کے پیروکار گمراہ : 224: یہ ان لوگوں کے متعلق اتری جو شعر کہتے اور ادھر اپنی زبان سے یہ بڑ مارتے ہم بھی اسی طرح کہتے ہیں جیسے محمد ﷺ کہتے ہیں۔ حالانکہ ان لوگوں کے پیروگمراہ قسم کے لوگ تھے جو ان کے اشعار سنتے۔ وَالشُّعَرَآ ئُ یَتَّبِعُھُمُ الْغَاوٗنَ (شعراء کی اتباع تو بےراہ لوگ چلتے ہیں) ۔ نحو : الشعراء مبتداء اور یتبعھم الغاون اس کی خبر ہے۔ مطلب یہ ہے کہ شعراء کی اتباع ان کے باطل ان کے کذب پر کلام، اور اعراض کو پھاڑنے، انسانوں کی عیب جوئی کرنے، اور ان کی تعریف کرنے جو تعریف کے مستحق نہیں اور ہجو گوئی میں بےراہ رو لوگ کرتے ہیں سفہاء اور خود پرست اس کو خوب قرار دیتے ہیں۔ نمبر 2۔ شیاطین اس کو پسند کرتے ہیں نمبر 3۔ مشرکین اس کو پسند کرتے ہیں۔ قولِ زجاج : جب کوئی شاعر مدح یا مذمت ناممکن چیز کی کرے اور اس کو لوگ پسند کر کے اس کی اتباع کریں تو وہ غاو ٗن میں شامل ہیں۔
Top