Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 3
لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ اَلَّا یَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ
لَعَلَّكَ : شاید تم بَاخِعٌ : ہلاک کرلوگے نَّفْسَكَ : اپنے تئیں اَلَّا يَكُوْنُوْا : کہ وہ نہیں مُؤْمِنِيْنَ : ایمان لاتے
(اے پیغمبر) ﷺ شاید تم اس (رنج) سے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے اپنے تئیں ہلاک کردو گے
ان کے ایمان لانے پر اپنے کو نہ کو سیں : 3: لَعَلَّکَ بَاخِعٌ (شاید آپ اپنی جان کھو دیں گے) بخع کا معنی ہلاک کرنا ہے اور لعلؔ شفقت کیلئے لایا گیا۔ نَّفْسَکَ (اپنی جان غم کی وجہ سے) یعنی آپ اپنے اوپر رحم کریں اس سے کہ اپنے کو اپنی قوم کے اسلام نہ لانے کی وجہ سے غم و حسرت میں ڈال کر ہلاک کریں۔ اَلَّا یَکُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ (اس بناء پر کہ وہ ایمان نہیں لاتے) نمبر 2۔ ان کے ایمان سے باز رہنے کی وجہ سے۔ نمبر 3۔ اس خطرے کے پیش نظر کہ وہ ایمان نہ لائیں گے۔
Top