Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 51
اِنَّا نَطْمَعُ اَنْ یَّغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطٰیٰنَاۤ اَنْ كُنَّاۤ اَوَّلَ الْمُؤْمِنِیْنَؕ۠   ۧ
اِنَّا نَطْمَعُ : بیشک ہم امید رکھتے ہیں اَنْ : کہ يَّغْفِرَ : بخش دے لَنَا : ہمیں رَبُّنَا : ہمارا رب خَطٰيٰنَآ : ہماری خطائیں اَنْ كُنَّآ : کہ ہم ہیں اَوَّلَ : پہلے الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
ہمیں امید ہے کہ ہمارا پروردگار ہمارے گناہ بخش دے گا اس لئے کہ ہم اول ایمان لانے والوں میں ہیں
51: اِنَّا نَطْمَعُ اَنْ یَّغْفِرَ لَنَا رَبُّنَاخَطٰیٰنَآ اَنْ کُنَّا (ہم کو تو یہی خواہش ہے کہ ہمارا رب ہماری خطائوں کو معاف کر دے اس وجہ سے کہ ہم) اس لئے کہ ہم اَوَّلَ الْمُؤْمِنِیْنَ (سب سے پہلے ایمان لانے والے ہیں) اہل شہادت میں سے ( جو اس میلہ میں موجود ہیں) نمبر 2۔ فرعون کی رعایا سے۔ نمبر 3: اہل مصر قبطیوں میں سے۔ ان کا مقصد یہ تھا۔ اس سلسلہ میں ہم پر کوئی نقصان نہیں بلکہ ہمیں تو بہت بڑا فائدہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی خاطر اس دین پر جمے رہنے کی بناء پر ہمیں ملے گا۔ نمبر 2۔ ہمیں اس کا کچھ نقصان نہیں جس سے تو ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے۔ کیونکہ لازمًا ہم نے اپنے رب کی بارگاہ میں اسباب موت میں سے کسی نہ کسی سبب کے ساتھ پلٹ کر جانا ہے اور قتل تو اس کے اسباب میں آسان اور قابل ترجیح ہے۔ نمبر 3۔ تیرا ہمیں قتل کردینے سے ہمیں کوئی نقصان نہیں اگر تو قتل کر دے گا تو ہم اپنے رب کی بارگاہ میں اس شخص کی طرح پلٹ کر جائیں گے جو اس کے ہاں بخشش کی طمع رکھتا ہو اور اس کی رحمت کا امیدوار ہو اس لئے کہ ہمیں سبقت ایمان میسر آگئی۔
Top