Madarik-ut-Tanzil - An-Naml : 23
اِنِّیْ وَجَدْتُّ امْرَاَةً تَمْلِكُهُمْ وَ اُوْتِیَتْ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ وَّ لَهَا عَرْشٌ عَظِیْمٌ
اِنِّىْ : بیشک میں نے وَجَدْتُّ : پایا (دیکھا) امْرَاَةً : ایک عورت تَمْلِكُهُمْ : وہ ان پا بادشاہت کرتی ہے وَاُوْتِيَتْ : اور دی گئی ہے مِنْ كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے وَّ لَهَا : اور اسکے لیے عَرْشٌ : ایک تخت عَظِيْمٌ : بڑا
میں نے ایک عورت دیکھی کہ ان لوگوں پر بادشاہت کرتی ہے اور ہر چیز اسے میسر ہے اور اس کا ایک بڑا تخت ہے
23: اِنِّیْ وَجَدْتُّ امْرَاَۃً (میں نے پائی ایک ایسی عورت جو سبا پر حکمرانی کرتی ہے) ۔ بلقیس کا سلسلہ نسب : وہ بلقیس بنت سراحیل ہے۔ اسکا والدیمن کا بادشاہ تھا۔ اسکے چالیس آباء بادشاہ ہوئے۔ اسکا اپنا کوئی بیٹا نہ تھا۔ فقط یہی بیٹی تھی۔ یہ بادشاہت پر قابض ہوگئی۔ یہ اور اس کی قوم مجوسی ٗ سورج کے پچاری تھے۔ تَمْلِکُہُمْ (ان کی حکمران ہے) ۔ سبأ کی طرف تملکہم کی ضمیر بتاویل قوم ہے یا اہل المدینہ کی تاویل میں ہے۔ وَاُْوْتِیَتْ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ (اور اس کو سب کچھ دیا گیا ہے) ۔ : اوتیت حال ہے۔ اور قد مقدرہ ہے۔ من کل شئی سے وہ اسباب ِدنیا مراد ہیں جو اسکے حال کے ساتھ مناسبت رکھتے تھے۔ وَلَہَا عَرْشٌ عَظِیْمٌ (اس کا تخت بہت بڑا ہے) ۔ عرش بمعنی تخت اور عظیم بڑا کے معنی میں ہیں۔ ایک قول : یہ اسی ہاتھ مربع تھا۔ اور اسی ہاتھ اونچا تھا۔ یہ سونے چاندی سے بنا تھا۔ قسم قسم کے جواہرات اس پر جڑائو کیے گئے تھے۔ اس کے پائے سرخ و سبز یا قوت اور موتی اور زمرد کے بنے ہوئے تھے۔ اور اس پر سات کمرے تھے ہر کمرے کا دروازہ بند تھا۔ اس نے اس کی حالت کو سلیمان کی حالت کے مقابلہ میں چھوٹا قرار دیا اور اس کے تخت کو بہت بڑا۔ اسی کو اللہ تعالیٰ نے سلیمان (علیہ السلام) سے مصلحت کی بناء پر مخفی رکھا۔ جیسا کہ یوسف (علیہ السلام) کی جائے رہائش یعقوب (علیہ السلام) پر مخفی رکھی۔
Top