Madarik-ut-Tanzil - An-Naml : 39
قَالَ عِفْرِیْتٌ مِّنَ الْجِنِّ اَنَا اٰتِیْكَ بِهٖ قَبْلَ اَنْ تَقُوْمَ مِنْ مَّقَامِكَ١ۚ وَ اِنِّیْ عَلَیْهِ لَقَوِیٌّ اَمِیْنٌ
قَالَ : کہا عِفْرِيْتٌ : ایک قوی ہیکل مِّنَ الْجِنِّ : جنات سے اَنَا اٰتِيْكَ : میں آپ کے پاس لے آؤں گا بِهٖ : اس کو قَبْلَ : اس سے قبل اَنْ تَقُوْمَ : کہ آپ کھڑے ہوں مِنْ مَّقَامِكَ : اپنی جگہ سے وَاِنِّىْ : اور بیشک میں عَلَيْهِ : اس پر لَقَوِيٌّ : البتہ قوت والا اَمِيْنٌ : امانت دار
جنات میں سے ایک قوی ہیکل جن نے کہا کہ قبل اسکے کہ آپ اپنی جگہ سے اٹھیں میں اسکو پاس لا حاضر کرتا ہوں اور میں اس (کے اٹھانے کی) طاقت رکھتا ہوں (اور) امانت دار ہوں
39: قَالَ عِفْرِیْتٌ مِّنَ الْجِنِّ (جنات میں سے ایک خبیث دیو نے کہا) ۔ عفریت۔ خبیث سرکش کو کہتے ہیں۔ اس کا نام ذکوان تھا۔ اَنَا ٰاتِیْکَ بِہٖ (میں اس کو تمہارے پاس لاسکتا ہوں) قَبْلَ اَنْ تَقُوْمَ مِنْ مَّقَامِکَ (اس سے قبل کہ آپ اپنی مجلس فیصلہ وقضاء سے اٹھیں) وَاِنِّیْ عَلَیْہِ (اور میں اس کو لانے پر) اٹھانے پر۔ لَقَوِیٌّ اَمِیْنٌ (طاقتور امانت دار ہوں) میں اس کو اسی طرح لے آئوں گا۔ اس سے کوئی چیز کم نہ کروں گا۔ اور نہ تبدیل کروں گا۔ سلیمان (علیہ السلام) نے فرمایا۔ میں اس سے بھی جلدی چاہتا ہوں۔
Top