Madarik-ut-Tanzil - Al-Qasas : 22
وَ لَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَآءَ مَدْیَنَ قَالَ عَسٰى رَبِّیْۤ اَنْ یَّهْدِیَنِیْ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
وَلَمَّا : اور جب تَوَجَّهَ : اس نے رخ کیا تِلْقَآءَ : طرف مَدْيَنَ : مدین قَالَ : کہا عَسٰى : امید ہے رَبِّيْٓ : میرا رب اَنْ يَّهْدِيَنِيْ : کہ مجھے دکھائے سَوَآءَ السَّبِيْلِ : سیدھا راستہ
اور جب مدین کی طرف رخ کیا تو کہنے لگے امید ہے کہ میرا پروردگار مجھے سیدھا راستہ بتائے
22: وَلَمَّا تَوَجَّہَ تِلْقَآئَ مَدْیَنَ (جب وہ مدین کی جانب چل دیئے) ۔ تلقاء۔ (جانب) ۔ التوجہ۔ (کسی چیز کی طرف پورے متوجہ ہونا) ۔ مدین۔ یہ شعیب (علیہ السلام) کا شہر ہے۔ اس کا نام مدین بن ابراہیم (علیہ السلام) کے نام پر رکھا گیا۔ یہ علاقہ سلطنت فرعون میں نہ تھا۔ اس کا مصر سے آٹھ دن رات کا پیدل سفر تھا۔ قول ابن عباس ؓ : موسیٰ (علیہ السلام) نکلے مگر ان کو راستہ کا علم نہیں تھا۔ فقط اپنے رب پر حسن ظن تھا۔ قَالَ عَسٰی رَبِّیْ اَنْ یَّہْدِیَنِیْ سَوَآئَ السَّبِیْلِ (کہا امید ہے کہ میرا رب میری راہنمائی سیدھے راستہ کی طرف فرما دے گا) ۔ سواء : وسط اور بڑے راستہ کو کہا جاتا ہے پس ایک فرشتہ آیا اور ان کو مدین لے گیا۔
Top