Madarik-ut-Tanzil - Al-Qasas : 65
وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ مَا ذَاۤ اَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِیْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن يُنَادِيْهِمْ : وہ پکارے گا انہیں فَيَقُوْلُ : تو فرمائے گا مَاذَآ : کیا اَجَبْتُمُ : تم نے جواب دیا الْمُرْسَلِيْنَ : پیغمبر (جمع)
اور جس روز (خدا) ان کو پکارے گا اور کہے گا کہ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا ؟
65: وَیَوْمَ یُنَادِیْہِمْ فَیَقُوْلُ مَا ذَٓا اَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِیْنَ (اور اس دن کو یاد کرو جس دن ان کافروں سے پکار کر پوچھا جائے گا۔ کہ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا تھا) ۔ وہ رسول جو تمہاری طرف بھیجے گئے۔ اولا اللہ تعالیٰ نے شرکاء بنانے پر توبیخ کی پھر شیاطین کا مقولہ نقل کیا۔ یا کفر کے مقتدر سرداروں کا مقولہ ان کی توبیخ کے وقت نقل کیا۔ کیونکہ جب ان کو معبودانِ باطلہ کی عبادت پر توبیخ کی جائے گی تو یہ معذرت پیش کریں گے کہ شیاطین نے ان کو اغواء کیا ہے۔ پھر ان کو معبودان باطلہ کے اغواء کرنے پر شماتت کے انداز میں بات فرمائی۔ اور ان کی نصرت سے عاجزی کا تذکرہ کیا۔ پھر ارسال رسل اور وضاحت علل و اسباب کا احتجاج ان کے خلاف پیش کیا جائے گا۔ جس سے وہ لاجواب ہوجائیں۔
Top